Skip to content
خطے میں امریکی موجودگی کے بارے ایرانی نقطہ نظر
ایرانی رکن پارلیمنٹ و دانشمند
محمد جواد لاریجانی
کے زبانی
جنگ وسیلہ ہے مقصد نہیں!
ہم جنگ لڑنا جانتے ہیں
(صدام کیجانب سے) مسلط کردہ جنگ کی طرح..
ہم نے مسلط کردہ جنگ جیت لی تھی.. سب جانتے ہیں..
اور کوئی یہ سوچ بھی نہیں سکتا تھا کہ ہم وہ جنگ جیتیں گے
اس جنگ کا بھی اختیار ہمارے پاس ہے
البتہ ہم عقلمند کھلاڑی ہیں
یعنی اسلامی جمہوریہ کے عوام، اپنی حکومت اور نظام حکومت کو مطلوب جانتے ہیں
اس نظام کی حکومت کے پاس مکمل حساب کتاب ہے
یہ حکومت پورا حساب کتاب کرتی ہے
موقع پر کام انجام دیتی ہے
صبر سے کام لیتی ہے، حساب کتاب کرتی ہے
اور نتیجہ بھی بالآخر اپنے اختیار میں لے لیتی ہے
یہ صیہونی رژیم اور امریکہ ہیں کہ جنہوں نے اپنا کام خراب کیا ہے
ہم اس جنگ کو ٹھیک آخر تک پہنچائیں گے
”آخر” کیا ہے؟ آخر ہمارے مقاصد ہیں
ہمارے مقاصد کیا ہیں؟ ہم امریکہ کو ”بھتہ” نہیں دیں گے!
خطے میں امریکی چودھراہٹ کو کسی صورت قبول نہ کریں گے!
ابھی بعض کا خیال ہے کہ اگر کل صیہونی رژیم کسی حملے کی مرتکب نہ ہو
تو پرسوں سے ہم بھی کوئی حملہ نہیں کریں گے اور بات یہیں ختم ہو جائے گی
کیا اس مسئلے کے لئے کسی ایسے نتیجے کو بھی مدنظر رکھا گیا ہے؟
دیکھیں.. فرض کریں کہ کل صیہونی رژیم کوئی حملہ نہیں کرتی
تو یہ بات امریکی و اسرائیلی پراجیکٹ کی مکمل شکست کے مترادف ہو گی
پھر لوگ انہیں کہیں گے کہ کیا تم احمق تھے، تم نے حملہ کیا،
اتنی تباہی کروائی، تمہاری آبرو بھی جاتی رہی اور کچھ حاصل بھی نہ ہوا؟
پس یہ کام بذات خود، مکمل طور پر واضح شکست قبول کر لینے کے مترادف ہے
اب ہماری باری..
ہماری باری کیا ہے؟
ہماری باری یہ ہے کہ ہم امریکہ کو خطے میں کسی بھی قسم کی
موجودگی، پلاننگ اور اصطلاحی طور پر ”شرارت” کی اجازت ہرگز نہ دیں
ہمارا پراجیکٹ خطے سے امریکہ کو حذف کرنا ہے
یہ ایک بہت بڑا پراجیکٹ ہے
لہذا.. اس پراجیکٹ میں ہمیں بہت عظیم توفیقات بھی حاصل ہوئی ہیں
چاہے یہ جنگ کل ہی کیوں نہ رک جائے!
اور میں کہہ چکا ہوں کہ اقوام متحدہ، آئی اے ای اے، این پی ٹی
اور ہماری جوہری اور دوسری صنعتوں کی پیشرفت کے بارے ہماری حکمت عملی..
..میرے خیال میں ایک بہت دلچسپ ماحول بن جائے گا
یعنی، اس مسئلے کا موضوع ہی ختم ہو جائے گا
پھر سرے سے کوئی یہ تک نہیں کہہ سکے گا کہ تم یہ کام کرو.. وہ کام نہ کرو..
یعنی آپ کی نظر میں پھر مذاکرات..
ان کے ساتھ مذاکرات سرے سے بے معنی ہیں..
زیادہ سے زیادہ اقوام متحدہ آ کر کہہ سکتی ہے کہ تم نے (تعاون) معطل کیا ہے
کیسے تم یہ تعطل دور کر سکتے ہو؟
آپ مذاکرات کریں.. (لیکن) اقوام متحدہ کے ساتھ..
اقوام متحدہ قانونی حیثیت رکھتی ہے، لہذا (اس کے ساتھ) مذاکرات کریں گے!