غزہ کربلا ہے۔۔ ایک فلسطینی کی یاد کربلاء

میں آپ سے دو باتیں کرنا چاہتا ہوں

غزہ عصر جدید کی کربلاء ہے!

صحیح!

امام حسین ع کی کربلاء!

امام حسین(ع) نے عیاشی یا بغاوت کے لئے

قیام نہیں کیا تھا (امام حسین ع کے خطے کی جانب اشارہ)

إنَّما خَرَجْتُ لِطَلَبِ الْإِصْلَاحِ فِی أُمَّةِ جَدِّی رسول الله!

(میں اپنے جد رسول اللہ(ص) کی امت کی اصلاح کے لئے نکلا ہوں)

اور آج ہم اہالیان غزہ۔۔

غزہ کے لوگ آج۔۔

ہم (غزہ) نئی کربلا ہیں!

کیوں یہ لوگ آج مارے جا رہے ہیں۔۔

اس قوم کا خون امام حسین (ع) کے خون جیسا ہے!

کس وجہ سے؟

یہ لوگ کیوں مارے جا رہے ہیں؟ تم نے کیا کیا ہے؟

وجہ یہ ہے کہ کربلاء اب نئے دور میں دوبارہ پلٹ آئی ہے!

کربلاء اب نئے دور میں دوبارہ پلٹ آئی ہے!

ممکن ہے کہ اس ویڈیو میں کہ جو بنا رہے ہیں

میرے الفاظ ایسے لگیں کہ جیسے۔۔

ممکن ہے کہ لوگ میری باتوں سے یہ محسوس کریں کہ

یہ باتیں کسی شیعہ کی ہیں، نہیں!!

میں شیعہ نہیں ہوں!!

میں نے امام حسین(ع) کے متعلق پڑھا ہے!

میں نے قید میں امام حسین(ع) کے بارے پڑھا ہے

اور جب میں امام حسین(ع) کے بارے پڑھتا تھا تو روتا تھا!

امام حسین(ع) کا رستہ ”عظیم کربلاء” کا وعدہ دیتا ہے!

انہوں نے اپنا گھرانہ، خاندان، اہلبیت و اصحاب اپنے ساتھ لئے

پس جو ان کے ساتھ آتا وہ اسے خوش آمدید کہتے

(اور وہ کہتے تھے)

ھل من ناصر ینصرنا

(ہے کوئی مدد کرنے والا جو ہماری مدد کرے؟ )

اورہم آج غزہ میں کہتے ہیں

”ھل من مغیث یغیثنا”

(کیا کوئی پکار سننے والا ہے جو ہماری پکار سنے؟)

3 views

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے