اگر گیس سستی بیچ دیں تو گردشی قرضہ بڑھ جائے گا، وزیر پیٹرولیم
اسلام آباد: وزیر پیٹرولیم مصدق ملک نے کہا ہے کہ گیس کے سلیب بنے ہیں ہر سیلب کا ریٹ مختلف ہے، 66 فیصد لوگوں پر گیس ٹیرف کا بوجھ نہیں ڈالا جاتا، اگر گیس سستی بیچ دیں تو گردشی قرض بڑھتا ہے۔
سید مصطفی محمود کی زیر صدارت قومی اسمبلی کی پیٹرولیم کمیٹی کا اجلاس معنقد ہوا۔ وزیر پیٹرولیم مصدق ملک اور کمیٹی کے دیگر ارکان نے شرکت کی۔
وزیر پیٹرولیم نے کہا کہ حکومت کے پاس حکومتی کمپنیوں کے بورڈز مقرر کرنے کا اختیار ہے، پیٹرولیم ڈویژن کی تین ماتحت کمپنیوں کو ساورن ویلتھ فنڈ میں منتقل کیا گیا ہے.
کمیٹی کیے رکن نوید قمر نے کہا کہ وزارت خزانہ اب ساورن ویلتھ فنڈ کو ختم کرنا چاہتی ہے؟
وزیر پیٹرولیم نے کہا کہ میرے علم میں ایسی کوئی بات نہیں ہے، کابینہ اجلاس میں کبھی ایسی بات نہیں ہوئی کہ فنڈ کو ختم کیا جا رہا ہے، ہمارے پاس کوئی عندیہ نہیں ہے کہ فنڈ ختم کیا جا رہا ہے، ہمیں وزارت خزانہ کی طرف سے مکمل تعاون حاصل ہے۔
مصدق ملک نے کہا کہ جم اینڈ جیولری میں سرمایہ کاری کے پلان پر کام کر رہے ہیں، اس شعبے میں سرمایہ کاری اور عمل درآمد کے پلان پر کام جاری ہے، وزیراعظم نے آج جیمز اسٹون کے شعبے میں سرمایہ کاری سے متعلق اجلاس بلایا ہے، جیمز اسٹون پالیسی کا اطلاق جی بی اور آزاد کشمیر میں بھی ہوگا، اس شعبے میں ٹیکنالوجی ٹرانسفر اور اسکلڈ ڈویلپمنٹ پر کو ترجیح دیں گے۔
وزیر پیٹرولیم نے کہا کہ جیم اسٹون کی ترقی کیلئے ایک جامع رپورٹ تیار کی گئی ہے، اس کی ترقی کیلئے کلسٹر بنانے کہ ضرورت ہے، وزیر اعظم نے جم اسٹون کی ترقی کیلئے وزارتی کمیٹی قائم کی ہے یہ کمیٹی پورے سیکٹر میں ویلیو ایڈیشن، فنانسنگ اور ٹیکنالوجی کیلئے حکمت عملی تیار کرے گی، گلگت بلتستان، خیبر پختون خوا اور آزاد کشمیر میں پالیسی کا فوری اطلاق کیا جائے گا ساتھ ہی جم اسٹون کی اسمگلنگ روکنے کیلئے اقدامات کریں گے۔
گیس کے متعلق وزیر پیٹرولیم نے بتایا کہ گیس کے شعبے کے نقصانات مسلسل نیچے آ رہے ہیں، کوئی ایسا طریقہ ہو کہ غریب لوگوں کے لیے کوئی سیزنل ریٹ نکالیں جس کے لیے ہمیں فیصلے کرتے ہوئے یہ بھی دیکھنا ہے کہ نقصانات کتنے ہیں، ایس ایس جی سی میں ننانوے فیصد ٹرانسفارمڈ میٹر لگ چکے ہیں، بلوچستان میں میٹر لگاتے ہیں ان میں سے اکثر ٹوٹ جاتے ہیں، جس جگہ نقصان ہو رہا ہے ان جگہوں کو لاک کیا جا رہا ہے۔
مصدق ملک نے کہا کہ سب سے زیادہ چوری والے 5 علاقوں کو سو فیصد لاک کر دیا ہے، چوری پر قابو پانے سے نقصانات میں کمی ہو رہی ہے، اکثر گیس پائپ لائن 1970ء سے بچھی ہوئی ہیں، زیادہ پرانی پائپ لائنز کو نئی پائپ لائن سے ری پلیس کیا جا رہا ہے۔
رکن کمیٹی حاجی جمال شاہ نے کہا کہ سوئی سے گیس نکل کر پورے ملک میں جا رہی ہے، بتایا جائے کہ بلوچستان کو کتنے فیصد گیس دی جا رہی ہے، شہروں میں زیادہ تر کچن کے لیے گیس استعمال ہوتی ہے، چھوٹے دیہاتوں میں لوگ سردیوں میں زیادہ گیس استعمال کرتے ہیں، جس گھر کا میٹر خراب ہو صرف اس کی گیس بند کی جائے۔
وزیر پیٹرولیم مصدق ملک نے کہا کہ گیس کے سلیب بنے ہیں ہر سیلب کا ریٹ مختلف ہے، 66فیصد لوگوں پر گیس ٹیرف کا بوجھ نہیں ڈالا جاتا، اگر گیس سستی بیچ دیں تو گردشی قرض بڑھتا ہے۔