تحریک انصاف کا سنی اتحاد کونسل کے ساتھ انتخابی اتحاد کا اعلان

2590241-barristergohar-1705139673-256-640x480.jpg

اسلام آباد: پی ٹی آئی نے سنی اتحاد کونسل کے ساتھ انتخابی اتحاد کا اعلان کردیا، بیرسٹر گوہر نے کہا ہے کہ ہمارے امیدوار قومی، پنجاب اور خیبرپختون خوا اسمبلی میں سنی اتحاد کونسل سے اتحاد کریں گے۔اس بات کا اعلان پی ٹی آئی رہنما بیرسٹر گوہیر، عمر ایوب، رؤف حسن نے ایم ڈبلیو ایم کے سربراہ علامہ راجہ ناصر عباسی اور سنی اتحاد کونسل کے چیئرمین صاحبزادہ حامد رضا کے ساتھ مشترکہ پریس کانفرنس میں کیا۔

بیرسٹر گوہر نے کہا کہ ہمارے حمایت یافتہ امیدوار تمام صوبوں میں جیتے ہیں، ہمیں 3 کروڑ سے ذیادہ ووٹ پڑے ہیں، ہمارے حساب سے پی ٹی آئی قومی اسمبلی کی 180 نشستیں جیت چکی ہے، ہمارے امیدوار قومی اسمبلی، پنجاب اسمبلی اور کے پی اسمبلی میں سنی اتحاد کونسل کو جوائن کریں گے، ہم وفاق اور ان صوبوں میں اپنی حکومت بنائیں گے، ہم نے یہ قدم مخصوص نشستوں کے تحفظ کے لیے اٹھایا ہے۔

بیرسٹر گوہر نے کہا کہ فارم 45 کے مطابق فارم 47 بننا چاہیے، پشاور سے ہماری سات سے آٹھ نشستوں پر ڈی سی اور دیگر نے دھاندلی کی، جتنی دھاندلی ہوئی اس کی تہہ تک جانا چاہیے کیوں کہ یہ عوامی مینڈیٹ کا معاملہ ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ مولانا فضل الرحمان دھاندلی کے خلاف جدوجہد میں ہمارے ساتھ ہیں جو پاکستان تحریک انصاف چھوڑے گا وہ اکیلا ہی رہے گا، جس جس نے پی ٹی آئی چھوڑی ہے صرف قیدی نمبر 804 ان کی واپسی کا فیصلہ کر سکتے ہیں۔

پی ٹی آئی کے وزیراعظم کے لیے نامزد امیدوار عمر ایوب نے کہا کہ وفاق میں ہماری ہی پارٹی حکومت بنائے گی اس کے ساتھ صوبوں میں بھی حکومت ہم ہی بنائیں گے، حکومت میں آتے ہی عمران خان، بشریٰ بی بی، شاہ محمود قریشی، پرویز الہی، خواتین ورکرز اور کارکنان کو جیلوں سے رہا کرائیں گے۔

عمر ایوب نے کہا کہ ہم پاکستان میں کسی قسم کی فرقہ واریت نہیں چاہتے ہم ملک میں امن وامان چاہتے ہیں، لیاقت علی چٹھہ کے بیان سے پتا چلا کہ کس طرف الیکشن سے پہلے پری پول پلانگ ہوتی رہی ہے، کراچی سندھ میں ہماری سیٹوں پر حملہ کیا گیا ہے، پشاور کی آٹھ سیٹیوں پر قبضہ کیا گیا۔

ایم ڈبلیو ایم کے سربراہ علامہ راجہ ناصر عباس نے کہا کہ یہ بہت اچھا فیصلہ ہے سنی اتحاد کونسل کے ساتھ اس اتحاد کے فیصلے میں عمران خان کے ساتھ ہیں، عمران خان کے غلامی سے آزادی کے نعرے کے ساتھ ہیں۔سنی اتحاد کونسل کے سربراہ حامد رضا نے کہا کہ ہمارا اتحاد نیا نہیں یہ اتحاد گزشتہ آٹھ سال سے ہے، مجلس وحدت مسلمین اور سنی اتحاد کونسل اور پی ٹی آئی کا یہ فیصلہ باہمی مشاورت سے ہوا ہے، ہم فرقہ واریت کے خلاف ہیں اپنا مسلک چھوڑو نہیں کسی کو چھوڑو نہیں پر عمل پیرا ہیں، پی ٹی آئی کے ساتھ تمام مسالک ہیں اور ساتھ اقلیتیں بھی۔انہوں نے مزید کہا کہ ہم فرقہ واریت کے خلاف ہیں اسی لیے پی ٹی آئی کے ساتھ ہیں کیوں کہ اس ملک میں سب سے زیادہ فرقہ واریت کو پھیلانے میں ملوث جماعت مسلم لیگ (ن) ہے اور ان کا رہنما رانا ثنا اللہ ہے۔

 

About Author

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے