علامہ صادق تقوی کی پاپائے روم وٹیکن کے نمائندہ برائے پاکستان سے ملاقات

248.webp

معروف عالم دین علامہ سید صادق رضا تقوی کا کہنا ہے کہ اسلام و مسیحیت کو نزول عیسیٰؑ و ظہور امام مہدی علیہ السلام کیلئے مشترکہ کوششوں کا آغاز کرنا چاہیے، ان خیالات کا اظہار انہوں نے کراچی میں پاپائے روم وٹیکن کے نمائندہ برائے پاکستان آرچ بشپ جرمینو پینی میٹو سے ملاقات کے دوران کیا۔ تفصیلات کے مطابق کراچی کے سینٹ پیٹرک کیتھڈرل چرچ میں معروف عالم دین، محقق، مترجم، استاد حوزہ، المصطفیٰ انٹرنیشنل یونیورسٹی کے سابق استاد اور سابقہ مرکزی جوائنٹ سیکریٹری ہیئت آئمہ مساجد و علماء امامیہ پاکستان علامہ سید صادق رضا تقوی نے پاپائے روم، واٹیکان کے نمائندہ و سفیر برائے پاکستان آرچ بشپ جرمینو پینی میٹو سے ملاقات کی۔ علامہ سید صادق تقوی نے نمائندہ پاپائے روم کو سندھی اجرک اور پھولوں کا گلدستہ بھی پیش کیا۔
علامہ سید صادق تقوی نے اپنے مختصر خطاب میں نمائدہ پاپائے روم کو خوش آمدید کہتے ہوئے اسلام اور مسیحیت کے درمیان مشترک نکات کی جانب اشارہ کرتے ہوئے نزول حضرت عیسیٰ مسیح علیہ السلام اور ظہور امام مہدی عجل اللہ فرجہ کی جانب اشارہ کیا اور دونوں ادیان کو امن عالم کے پائیدار استحکام کی جانب اقدامات کرنے کو بیان کیا۔ علامہ سید صادق تقوی نے پاپائے روم کے آیت اللہ العظمیٰ سیستانی دامت برکاتہ کی ملاقات کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ امام علی علیہ السلام نے دنیا کو ظالم و مظلوم میں تبدیل کرتے ہوئے ظالم کی مخالفت کرتے ہوئے مظلوم کا ساتھ دینے کا حکم دیا ہے، آج ظالم طاقتیں غزہ میں انسانی حیات کا گلا گھونٹ رہی ہیں اور مظلوم فلسطینی عوام کی کوئی داد رسی کرنے والا نہیں۔ علامہ صادق تقوی نے مزید کہا کہ یہ ہمارا فرض بنتا ہے کہ ہم انسانیت، امن و امان عالم، اخلاقی اقدار کی حاکمیت اور زمین پر اللہ جل جلالہ کے احکامات کو عملی جامہ پہنانے کی کوشش کریں، یہ وہ امور ہیں کہ جن کی جانب اللہ نے اپنے انبیاء اور رسولوں کے ذریعے ہماری توجہ کو مبذول کرایا ہے۔
اس موقع پر کراچی کے آرچ بشپ بینے ماریو تراواس، کارڈینل جوزف کٹس، مفتی ابوبکر محی الدین، ہندو کیمونٹی کے رہنماء گواسامی وجے مہاراج، سکھ کیمونٹی کے رہنما سردار مگن سنگھ، بوہری کیمونٹی کے رہنما منصور جیک، آغا خان کیمونٹی کی رہنما زہرا شلوانی، پارسی کیمونیٹی کی رہنما ٹشنا پٹیل و دیگر شخصیات بھی موجود تھے۔ اس موقع پر پاپائے روم کے نمائندہ برائے پاکستان نے زیتون کا درخت بھی لگایا۔ علامہ سید صادق تقوی نے آخر میں نمائدہ پاپائے روم کو مختلف مذاہب کی عبادت گاہوں، مساجد و امام بارگاہ اور مدارس کا دورہ کرنے کی دعوت دی اور ان سے درخواست کی کہ وہ حاضرین کے ہمراہ وٹیکان کا ایک دورہ مرتب کریں، جسے انہوں نے بخوشی قبول کیا۔

About Author

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے