لاہور ہائی کورٹ کا آئی جی پنجاب کو عمر ڈار کی آج ہی بازیابی کا حکم

88.jpg

لاہور ہائی کورٹ نے آئی جی پنجاب کو عمر ڈار کو آج ہی بازیاب کرانے کا حکم دے دیا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق لاہور ہائی کورٹ میں عمر ڈار کی گرفتاری کے خلاف والد کی درخواست پر جسٹس علی باقر نجفی نے سماعت کی، درخواست میں آئی جی پنجاب، سی سی پی او لاہور سمیت دیگر کو فریق بنایا گیا ہے۔
وکیل درخواست گزار نے کہا کہ کل ہماری ہوٹل مالک سے ملاقات ہوئی ہے وہ ہمیں سی سی ٹی وی فوٹیج نہیں دے رہے، ہم نے ہوٹل مالک سے کہا ہمیں فوٹیج دیں تو ان کا کہنا ہے میرا ہوٹل بند ہو جائے گا، ہوٹل مینیجر کی ویڈیو میرے پاس ہے، وہ اقرار کر رہا ہے پولیس ہوٹل میں آئی اور عمر ڈار کو گرفتار کیا۔
جج نے درخواست پر نوٹس لیتے ہوئے آئی جی پنجاب کو عمر ڈار کو آج ہی بازیاب کراکے جواب جمع کروانے کا حکم دے دیا۔
درخواست میں والدہ نے موقف اپنایا تھا کہ پولیس یونیفارم میں ملبوس افراد سمیت 40 سے زائد لوگ عمر ڈار کو اغوا کر کے لے گئے، مغوی کی والدہ سیالکوٹ سے خواجہ آصف کے خلاف الیکشن لڑ رہی ہیں، مغوی کے خاندان کو مسلسل سیاسی انتقام کا نشان بنایا جا رہا ہے، عدالت عمر ڈار کو بازیاب کروا کر پیش کرنے کا حکم دے۔
دریں اثنا ہائی کورٹ کے باہر گفتگو کرتے ہوئے عمر ڈار کی بیٹی نے پنجاب پولیس کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا اور لوگوں کو اغوا کرکے ان کی وفاداریاں تبدیل کرنے کو شرمی قرار دیا۔ انہوں ںے مطالبہ کیا کہ والد کو عدالتوں میں پیش کیا جائے تاکہ وہ خود پر بنائے گئے جعلی مقدمات کا سامنا کرسکیں، ہم اور ہمارے اہل خانہ مرتے دم تک عمران خان کے ساتھ کھڑے ہیں چاہے چاچا عثمان ڈار کی طرح والد عمر ڈار بھی پی ٹی آئی سے علیحدگی کا اعلان کردیں۔

About Author

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے