ترکی کی اسرائیلی ربی کے قتل کے ملزمان کی گرفتاری میں امارات کی مدد

378429-182287978.jpg

متحدہ عرب امارات کی وزارت خارجہ نے منگل کو اعلان کیا ہے کہ ترک حکام نے متحدہ عرب امارات میں ایک اسرائیلی ربی کے قتل کے الزام میں مشتبہ افراد کی گرفتاری میں مدد کی ہے۔سرکاری خبر رساں ادارے وام کو جاری کیے جانے والے ایک بیان میں اماراتی وزارت خارجہ نے مزید تفصیلات فراہم کیے بغیر ’مجرمان کی گرفتاری میں تعاون‘ پر ترک حکام کا شکریہ ادا کیا ہے۔اماراتی حکام نے کہا ہے کہ انہوں نے 28 سالہ ربی زوی کوگن کے مشتبہ قتل کے الزام میں تین ازبک مردوں کو گرفتار کیا ہے جو متحدہ عرب امارات میں مقیم تھے اور مالدووین شہری تھے۔

برطانوی خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق ترکی کے سکیورٹی ذرائع نے بتایا ہے کہ تینوں مشتبہ افراد کو یو اے ای کی حکومت کی درخواست پر ترک انٹیلی جنس اور پولیس نے اختتام ہفتہ ایک خفیہ آپریشن میں استنبول میں گرفتار کیا تھا۔ذرائع نے مزید بتایا ہے کہ ترک انٹیلی جنس کو معلوم ہوا ہے کہ مشتبہ افراد کس پرواز سے استنبول پہنچے تھے اور ترک پولیس نے انہیں ایئرپورٹ سے نکلنے کے بعد پکڑ لیا تھا۔ترکی نے مشتبہ افراد کو متحدہ عرب امارات کے حوالے کر دیا ہے۔کوگن کی موت کے محرکات کا انکشاف نہیں کیا گیا ہے اور یہ واضح نہیں ہے کہ آیا اماراتی حکام نے اس قتل کا مقصد معلوم کیا ہے یا نہیں۔

روئٹرز کے مطابق اسرائیلی حکام کا کہنا ہے کہ کوگن کو اس لیے نشانہ بنایا گیا کیوں کہ وہ یہودی تھے اور ان کے قتل کو یہود دشمنی کی بنیاد پر حملہ قرار دیا ہے۔اسرائیلی ایجنسیاں اس قتل کی تحقیقات میں مدد کر رہی ہیں۔کوگن کئی سالوں سے متحدہ عرب امارات میں مقیم تھے اور ملک کی یہودی برادری کو یکجا کرنے میں شامل تھے۔ جمعرات کو ان کی گمشدگی کی اطلاع ملی تھی اور اتوار کو ان کی لاش ملی تھی۔ازبک حکام نے کہا ہے کہ تاشقند حکومت اماراتی اور اسرائیلی حکام اس معاملے کی تحقیقات میں مدد کر رہے ہیں۔

متحدہ عرب امارات کے سرکاری خبر رساں ادارے وام کے مطابق حراست میں لیے جانے والے ملزمان میں سے دو کی عمریں 28 برس اور تیسرے کی 33 برس ہے۔متحدہ عرب امارات کی وزارت داخلہ کی طرف سے جاری کی گئی تصاویر میں تینوں مشتبہ افراد کو آنکھوں پر پٹی باندھے ہوئے دکھایا گیا ہے۔وام کے اماراتی حکام نے گرفتار ہونے والوں کی شناخت اولمبوائے توہیرووچ (28)، مخمودجن عبدالرحیم (28) اور عزیز بیک کاملووچ (33) کے نام سے ظاہر کی ہیں۔وزارت نے سکیورٹی اداروں کی کارکردگی اور ان کے تیز رفتار ردعمل کی تعریف کی ہے جس کی وجہ سے مختصر عرصے میں ملزمان کی شناخت اور گرفتاری عمل میں لائی جا سکی ہے۔

ترکی ریڈیو اینڈ ٹیلی ویژن (ٹی آرٹی) نے ترک سیکورٹی ذرائع سے حاصل کردہ معلومات کا حوالہ دیتے ہوئے خبر دی ہے کہ ترکی کی نیشنل انٹیلی جنس آرگنائزیشن اور پولیس فورسز نے ایک خفیہ آپریشن کے بعد، اسرائیلی نژاد زوی کوگن کے قتل میں ملوث تین مشتبہ افراد کو گرفتار کر لیا ہے۔ملزمان کو بعد میں متحدہ عرب امارات (یو اے ای) کے حوالے کر دیا گیا، جہاں یہ جرم ہوا تھا۔

ملزمان کی گرفتاری کیسے عمل میں آئی

ٹی آر ٹی کے مطابق ترک خفیہ ادارے نے مشتبہ افراد کا سراغ لگانے کے لیے تیزی سے ایک آپریشن شروع کیا اور فلائٹ ریکارڈ کا استعمال کرتے ہوئے ان کی ترکی آمد کا تعین کیا۔خفیہ آپریشن انتہائی احتیاط سے کیا گیا تاکہ ملزمان کو شک نہ ہو۔مشتبہ افراد کے استنبول پہنچنے کے بعد پولیس کے دستے اس آپریشن میں شامل ہو گئے۔ سیکیورٹی ٹیموں نے ہوائی اڈے سے ٹیکسی کے سفر سمیت ان کی نقل و حرکت پر کڑی نظر رکھی۔خلل سے بچنے کے لیے، افسران اس وقت تک انتظار کرتے رہے جب تک کہ ٹیکسی کو شناخت اور جانچ نہیں ہوگئی اور کارروائی سے قبل معمول کے ٹریفک کو روک دیا گیا تھا۔

About Author

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے