اسرائیل میں حکومت کیخلاف ہنگامے پھوٹ پڑے، سڑکیں بلاک، متعدد گرفتار

110-252-768x403.jpg

غزہ جنگ کے حوالے سے اسرائیل بھر میں حکومت مخالف احتجاجی مظاہرے پھوٹ پڑے جن میں قیدیوں کے اہل خانہ سمیت ہزاروں افراد نے شرکت کی۔ حکومت کے خلاف ہونے والے ان احتجاجی مظاہروں میں حماس کی قید میں موجود اسرائیلی شہریوں کے لواحقین نے بھی پہلی بار شرکت کی۔ سب سے بڑا احتجاج دارالحکومت تل ابیب میں ہوا۔ اہل خانہ کا کہنا ہے کہ اب الگ سے احتجاج نہیں ہوگا بلکہ اکٹھے جدوجہد ہوگی۔ مظاہرین نے اہم سڑکیں بلاک کردیں جس کے نتیجے میں شدید ٹریفک جام ہوگیا اور مسافر پھنس گئے۔ پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے درجن بھر افراد کو گرفتار کرلیا اور مظاہرین کو منتشر کرنے کےلیے پانی کی توپ کا استعمال کیا۔

مقبوضہ بیت المقدس یروشلم میں مظاہرین اور پولیس کے درمیان جھڑپیں ہوئیں۔ مظاہرین نے پولیس کی رکاوٹیں توڑ کر وزیراعظم نیتن یاہو کے گھر کی جانب پہنچنے کی کوشش کی اور مستعفی ہونے کے نعرے لگائے۔ مغویوں کے اہل خانہ اور مظاہرین نے مغویوں کی رہائی کےلیے حماس کے ساتھ معاہدے میں نیتن یاہو کو رکاوٹ قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ اس مسئلے کے حل میں نیتن یاہو کا کردار ناقابل فہم اور مجرمانہ ہے۔ ایک مغوی کی والدہ اینا زانگوکر نے کہا کہ اب سے ہم نیتن یاہو کی برطرفی کے لیے جدوجہد شروع کریں گے۔

About Author

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے