"انصار اللہ ” کے خلاف نیا محاز، امریکا اور برطانیہ کی یمن میں بمباری

1309196_1665789_AA_updates.jpg

جنگ کی آگ بلآخر مشرق وسطیٰ میں پھیلا دی گئی، امریکا اور برطانیہ نے یمن میں انصاراللہ کے خلاف نیا محاز کھولتے ہوئے یمن کے مختلف شہروں پر بمباری کردی ہے۔

خبر رساں اداروں کے مطابق امریکا اور برطانیہ کے لڑاکا طیاروں، بحری جہازوں اور آبدوزوں کی مدد سے یمن کے دارالحکومت صنعا، بندرگاہی شہر حدیدہ اور شمالی شہر سعدہ میں درجن بھر سے زائد مقامات پر بمباری کی گئی۔

غیر ملکی میڈیا کے مطابق ان حملوں میں ٹام ہاک میزائلوں کا بھی استعمال کیا گیا ہے۔

حملوں کے بعد اپنے بیان میں برطانیہ کے وزیراعظم رشی سونک نے کہا کہ انصار اللہ کو جہازوں پر حملوں سے کئی بار خبردار کیا گیا تھا اور یہ صورتحال برداشت نہیں کی جاسکتی تھی۔

امریکا کے صدر جو بائیڈن نے کہا کہ یہ حملے بحر احمر میں بین الاقوامی جہازوں پر ان حملوں کا جواب ہیں جن میں پہلی بار اینٹی شپ بیلسٹک میزائل بھی استعمال کیے گئے تھے۔

اس سے پہلے یمن کے انقلابی رہنما عبدالمالک بدرالدین الحوثی نے قوم کو تیار رہنے کا کہا تھا۔

اپنے پیغام میں انہوں نے کہا تھا کہ دشمن کو میزائلوں اور ڈرونز کا نشانہ بنایا جائے، اسرائیل سے تعلق رکھنے والے جہازوں کو بحراحمر، بحیرہ عرب اور باب المندب سے گزرنے سے ہر صورت روکا جائے۔

عبدالمالک نے کہا کہ پہلے امریکی ایجنٹوں کیخلاف ہزاروں یمنی شہریوں نے جانیں پیش کی تھیں، اب فلسطینیوں کے لیے امریکا، برطانیہ اور اسرائیل سے براہ راست نمٹنے کے لیے تیار ہیں۔

دوسری جانب سعودی عرب نے ردعمل میں کہا کہ یمن کے متعدد مقامات پر امریکا اور برطانیہ کے فضائی حملوں پر گہری تشویش ہے۔

About Author

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے