الجزیرہ کے اس سوال پر که
کیا آپ ٹرمپ سے ڈرتے ہیں؟؟
انصار الله یمن کے مرکزی رہنما کا دوٹوک جواب
ناظرین محترم، اس بارے اظہار نظر کے لئے صنعاء سے انٹرنیٹ پر ہمارے ساتھ رابطے میں ہیں
جناب سید محمد البخیتی جو مزاحمتی گروہ انصاراللہ کے رکن سیاسی بیورو ہیں!
جناب سید محمد البخیتی الجزیرہ مباشر میں خوش آمدید!
اجازت دیں کہ مَیں شروع میں آپ سے اطلاع لوں کہ کیا حادثہ پیش آیا ہے
اور ان اہداف کے بارے کہ جن پر امریکہ نے کچھ گھنٹے قبل ہی
حملہ کیا ہے، وہ اہداف کیا تھے..؟
بسم اللہ الرحمن الرحیم..
اللہ آپ کو سلامت رکھے اور دیکھنے والے تمام بہن بھائیوں کو بھی سلامت رکھے!
یہ بات سبھی جانتے ہیں کہ صیہونی رژیم جنگ بندی کی شقوں
منجملہ غزہ میں موجود ہمارے بہن بھائیوں سے محاصرہ اٹھانے کی شق کی پابند نہیں رہی
لہذا اُس (اسرائیل) نے گذشتہ ہفتوں کے دوران، غزہ میں اشیائے خورد و نوش و ادویات اور ایندھن
پر مبنی انسانی امداد کو بھی روک دیا جبکہ اس اقدام کا مقصد غزہ کے بچوں کو بھوک میں مبتلاء کرنا تھا
جس کے نتائج، عین ممکن ہے کہ غزہ کے خلاف
اسرائیل کی براہ راست فوجی جنگ کے نتائج سے بھی کہیں زیادہ تباہ کن ہوں!
یہی وجہ ہے کہ ہم نے صیہونی رژیم کے خلاف اپنی بحری (مزاحمتی) کارروائیاں (دوبارہ) شروع کی ہیں
جن کا مقصد غزہ کا محاصرہ ختم کروانے کے لئے اس رژیم پر دباؤ ڈالنا ہے
درحالیکہ ہماری فوجی کارروائیوں میں صیہونی رژیم کے علاوہ کسی کو نشانہ نہیں بنایا جاتا
بنابرایں؛ امریکہ کی ظالمانہ جنگ ایک بلا جواز جنگ ہے!
لہذا ہم تناؤ میں اضافے کا تناؤ میں اضافے اور تصادم کا تصادم کے ساتھ جواب دیں گے
اور بلا شک، امریکی اہداف کے خلاف بھرپور جواب دیا جائے گا!
کیونکہ شروع میں انہوں نے ہی آغاز کیا تھا
اور جو بھی آغاز کرتا ہے، وہی جارح ہوتا ہے!
کیا آپ یہ کہہ رہے ہیں کہ امریکہ کی جانب سے آپ کے اہداف پر حملے کے جواب میں، آئندہ کچھ دیر میں
آپ بھی امریکی اہداف پر حملہ کرتے ہوئے امریکہ کو جواب دیں گے..؟؟
جی بالکل! اللہ تعالی کے اذن سے.. ایسے ہی ہے!
ہمارا اولین اصول ہی یہی ہے کہ ہم ہر ظالمانہ حملے کا جواب ضرور دیں گے!
درحالیکہ امریکہ نے ماضی میں بھی یمن کے خلاف حملوں، بمباری اور اس کے خلاف ظالمانہ جنگ پر؛
صیہونی رژیم کے خلاف جاری یمنی فوجی کارروائیوں کو رکوانے کے لئے، انحصار کر رکھا تھا..
لیکن بالآخر اُس نے خود کو ہی ہمارے فوجی آپریشنز کا ہدف بنتا پایا!
اجازت دیں میں آپ سے ایک کھلا سوال پوچھوں..!
کیا آپ ڈونلڈ ٹرمپ سے نہیں ڈرتے..؟؟
یہ شخص امریکہ کے تمام سابق صدور سے بالکل مختلف ہے، وہ جب دھمکی دیتا ہے تو حقیقی طور پر اپنی دھمکی پر عمل بھی کرتا ہے..!!
خاص طور پر اس وقت کہ جب اس نے آپ کے خلاف فوجی آپریشن شروع کیا ہے..
کیا آپ ڈونلڈ ٹرمپ کے ہاتھوں اس حساب کتاب و صورتحال میں چلنے والے امریکہ سے نہیں ڈرتے..؟؟
ہم اللہ سبحانہ تعالی کے علاوہ کسی سے نہیں ڈرتے.. ماضی میں بھی ہمیں امریکہ و اسرائیل سے ڈرایا جاتا رہا ہے
لیکن ہم ان کے خلاف جنگ میں داخل ہوئے حتی کہ غزہ میں جنگ بندی کا معاہدہ حاصل ہو گیا!
یہ بات درست ہے کہ آج کی دنیا پر منافع اور حرص و لالچ وغیرہ نیز پریشانیاں بھی حاکم ہیں
لیکن یمن صرف اسی وجہ سے سامنے آیا ہے کہ وہ دینی، اخلاقی و انسانی اقدار کے حصول کے لئے اقدام کر سکے
بنابرایں، ہم جب فیصلہ کرتے ہیں تو الہی نصائح و احکامات کی بنیاد پر فیصلہ کرتے ہیں
اور اللہ تعالی فرماتا ہےوَقَٰتِلُواْ فِي سَبِيلِ ٱللَّهِ ٱلَّذِينَ يُقَٰتِلُونَكُمۡ
(اور تم راہ خدا میں ان لوگوں سے لڑو جو تم سے لڑتے ہیں، بقرۃ-۱۹۴۰)
اور فرماتا ہے فَمَنِ ٱعۡتَدَىٰ عَلَيۡكُمۡ فَٱعۡتَدُواْ عَلَيۡهِ بِمِثۡلِ مَا ٱعۡتَدَىٰ عَلَيۡكُمۡ
(لہٰذا جو تم پر زیادتی کرے تو تم بھی اس پر اسی طرح زیادتی کرو جس طرح اس نے تم پر زیادتی کی ہے، بقرۃ-۱۹۴)
بنابرایں، نقصان جتنا بھی ہو اور قیمت جتنی بھی چکانا پڑے، ہم اپنے رَستے پر گامزن رہیں گے
کیونکہ اس دنیا میں ظلم کے سامنے خاموشی کا انجام زیادہ بحرانوں اور مزید اندوہ کی صورت میں نکلتا ہے
آج پوری دنیا خاموش تماشائی بن چکی ہے جبکہ امریکہ و صیہونی رژیم شَر طاقتوں میں شامل ہیں
اور کیا معلوم کہ برطانیہ بھی عنقریب ہی اس امر میں ملوث ہو جائے!!
دوسری جانب تنہاء فریق کہ جو اخلاقی و انسانی اقدار کا دفاع کر رہا ہے، یمن ہے
اور یہ کہ ہم فتح کے حصول کے لئے اللہ تعالی کی امید پر مطمئن ہیں!!