عالمی نظام سفید جھوٹ اور اسرائیل کو بنانے کا مقصد عالمی غنڈہ گردی ہے، کینیڈین ماہر

اسرائیلی کو ایک استثماری (نوآبادیاتی) ریاست بننا تھا لہذا آپ فلسطین میں ایک یہودی ریاست کو، کسی صورت تشکیل نہیں دے سکتے،مگر بادشاہت کے زور پر!

اپنی طاقت کو مستحکم کرنے کے لئے

آپ کو دوسروں سے انسانی حیثیت سلب کرنی پڑتی ہے

اور جیسے ہی آپ دوسروں سے انسانی حیثیت سلب کرتے ہیں

آپ اپنی انسانی حیثیت بھی ختم کر دیتے ہیں

آپ اپنی انسانیت کھو دیتے ہیں!

آپ ”اپنی آنکھوں پر پٹی باندھے بغیر”

نیویارک ٹائمز کے بیورو چیف نہیں بن سکتے

آپ اسرائیل کے خاویار سے متعلق (نیویارک ٹائمز کا) وہ آرٹیکل دیکھ سکتے ہیں

جی میں نے دیکھا ہے

جس میں لکھا گیا ہے کہ کارکن ”جنگ کے باوجود”

یورپ کو خاویار بھیجنے کے لئے مسلسل کام کرتے ہیں!

نیویارک ٹائمز اپنے پورے فیچر پیج کو

اس مضحکہ خیز خاویار فارم کے ساتھ مختص کر دیتا ہے!

جب عالمی فوجداری عدالت (ICC) کے پاس مزید کوئی طاقت ہی نہیں..

جب آپ کہتے ہیں کہ عالمی فوجداری عدالت کے پاس ”مزید”..

اس کے پاس تو کبھی طاقت تھی ہی نہیں..!

نسل کشی سے متعلق عالمی سطح پر ایک قانونی تعریف موجود ہے

میں جو بھی سوچتا رہوں..

نسل کشی سے متعلق عالمی سطح پر ایک متفقہ قانونی تعریف موجود ہے

جس پر، نسل کشی کے ممتاز یہودی و اسرائیلی ماہرین کے مطابق

اسرائیل کی حالیہ کارروائیاں مکمل طور پر پوری اترتی ہیں

(امریکی یہودی سینیٹر) سینڈرز کا نکتۂ نظر بیکار ہے

وہ صرف اور صرف نیتن یاہو کو ہی قصوروار ٹھہراتا ہے

کیا آپ سمجھتے ہیں کہ آج کسی طرح سے

اسرائیل کو جوابدہ بنائے بغیر امن قائم کیا جا سکتا ہے؟

جو کچھ امریکیوں نے روسیوں کے بارے کہا بالکل درست تھا

لیکن جو کچھ انہوں نے خود اپنے بارے کہا، سراسر جھوٹ تھا!

لہذا‌ اس‌قانون کی بنیا پربننے والے تمام نظام(ورلڈ آرڈر) بھی جھوٹ کا پلندہ ہیں

1 views

You may also like

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے