Skip to content
اقوام متحدہ کے سابق انسپکٹر اسلحہ جات
و معروف امریکی تجزیہ نگار
اسکاٹ رٹر
کا کہنا ہے کہ
بیلسٹک میزائلوں کا مقابلہ کرنے والا دنیا بھر کا پیشرفتہ ترین، انتہائی منظم اور مکمل سسٹم اسرائیل کے پاس ہے
جبکہ امریکہ نے بھی اپنے زمینی ایئر ڈیفنس سسٹمز اس کے ساتھ لگا کر اس کی صلاحیتوں میں مزید اضافہ کیا ہے
یعنی AN/TPY-2 ایکسپینڈ ریڈار
جو اسی طرح اسرائیلی ایرو 2، ایرو 3، ڈیوڈ سلنگ اور آئرن ڈوم میزائل سسٹمز اور ان کے ریڈاروں کے ساتھ بھی منسلک ہے
بشمول تھاڈ (THAAD) اور پیشرفتہ پیٹریاٹ میزائل سسٹمز
پھر امریکی بحریہ نے بھی کم از کم اپنے 2 جنگی بحری جہاز بھی اس کیساتھ منسلک کر رکھے ہیں جو ایجس (Aegis) سسٹم کیساتھ مسلح ہیں
اور میزائلوں کو ٹریک کرنے، میزائل فائر کرنے اور (حملہ آور) میزائلوں کو مار گرانے کی صلاحیت رکھتے ہیں
یہ سب کچھ وہاں نصب تھا جب ایران نے اپنا اٹیک لانچ کیا
لیکن وہ ان تمام ڈیفنس سسٹمزسے گزرتے ہوئے اپنے اہداف پر جا لگا
(اس تجزیئے کے بعد) اب ہمیں بہتر سمجھ آتی ہے کہ (اس جنگ میں) ایران نے کیا کچھ حاصل کیا ہے!