تعریف وہ جو دشمن کرے..

آیت اللہ رئیسی کی 33 ماہہ حکومت

کے دوران امریکیوں کو پہنچنے والا دھچکہ؛

امریکی سینیٹر ٹیڈ کروز کے زبانی

سینیٹر!

مسٹر سیکرٹری! آپ نے اس دور کی بدترین خارجہ پالیسی کی سربراہی کی ہے۔۔

جب جو بائیڈن صدر بنا تو دنیا بھر میں امن و امان تھا۔۔

لیکن اب ایک ہی وقت میں دو جنگیں چھڑی ہوئی ہیں

پہلی، یورپ میں، دوسری جنگ عظیم کے بعد کی بدترین جنگ

اور دوسری وسطی ایشیا میں گزشتہ 50 سالوں کی بدترین جنگ

اور میرے خیال میں یہ دونوں جنگیں اس (امریکی) حکومت کی مسلسل کمزوری کی وجہ سے چھڑی ہیں!

درحقیقت، آپ کی خارجہ پالیسی، ٹھیک امریکہ کی اس منطقی خارجہ پالیسی کے الٹ ہے کہ جو ہونی چاہیئے!

اس حکومت نے ہمارے دوستوں اور اتحادیوں کو مسلسل نظر انداز کیا، کمزور بنایا اور ان پر حملے کئے ہیں!

اور اس حکومت نے ہمارے دشمنوں کے ساتھ مصالحت اپنائی اور درحقیقت

امریکہ کے ان دشمنوں کو اربوں ڈالر فراہم کئے ہیں کہ جو ہمیں مار ڈالنا چاہتے ہیں!

سینیٹر براسو نے آپ سے ابراہیم رئیسی کے بارے پوچھا ہے۔۔

آپ کی وزارت خارجہ نے ایک بیان جاری کرتے ہوئے ان کی موت پر افسوس کا اظہار کیا ہے!

مسٹر سیکرٹری! آج کہ جب رئیسی مر چکے ہیں، کیا دنیا بہتر نہیں ہوئی؟

جیسا کہ انہوں نے جسٹس اور صدر ہونے کے تحت وحشتناک اقدامات اٹھائے تھے۔۔

اور جیسا کہ اب وہ ایسے کام انجام نہیں دے سکتے، جی ہاں! ایرانی لوگوں کی حالت اب ممکنہ طور پر بہتر ہو گی!

آپ نے اپنے بیان میں یہ نہیں کہا تھا! نا؟

مجھے یقین ہے کہ ہم نے یہ کام کیا ہے اور یقینی طور پر۔۔

آج اقوام متحدہ نے ان کی موت پر غم کا اظہار کرنے کے لئے اپنا پرچم سرنگوں کر لیا ہے۔۔

کیا آپ قبول کرتے ہیں کہ ”تہرانی قصاب” کا سوگ اقوام متحدہ کے لئے انتہائی ”شرمناک” ہے؟

ہم ان کی موت پر ذرہ برابر سوگوار نہیں اور جیسا کہ میں نے کہا ہے، ہمیں توقع ہے کہ۔۔

کیا آپ کو قبول ہے کہ یہ اقدام اقوام متحدہ کے لئے ”شرمناک”ہے؟

میں ان کے اقدام پر توجہ کروں گا لیکن ہم حتمی طور پر ایسا کام نہیں کریں گے!

وہ کام جو انہوں نے کیا ہے یہ ہے کہ انہوں نے پرچم کو سرنگوں کر لیا ہے، کیا ان کا یہ کام شرمناک ہے؟

ہم یہ کام نہیں کریں گے، اور حتما اس کا جائزہ لیں گے۔۔

میں جانتا تھا کہ یہ امریکی قیادت کی (غفلت و) عدم موجودگی (کے باعث) ہے!

صحیح!

جب آپ وزیر خارجہ بنے تو ایران روزانہ کتنا تیل بیچتا تھا؟

اس کا جواب دینے کے لئے مجھے اعداد و شمار دیکھنے پڑیں گے، اس وقت مجھے صحیح تعداد یاد نہیں!

آپ نہیں جانتے؟! یہ میرے لئے کوئی نئی بات نہیں،

اس کی مقدار 3 لاکھ (بیرل یومیہ) تھی!

ایران اس وقت کتنا تیل بيچ رہا ہے؟

ہم نے پیٹروکیمیکل کا کام کرنے والی 200 سے زائد (ایرانی) کمپنیوں پر پابندیاں لگائی ہیں!

وہ کتنا تیل بیچ رہا ہے؟

۔ آپ مجھے بتا دیں، مجھے یقین ہے۔۔

ٹرخاو نہیں!

میں ٹرخا نہیں رہا!

وہ (ایرانی) اب کتنا تیل بیچ رہے ہیں؟ کیا آپ جانتے ہیں؟

آپ مجھے بتا دیں!

ظاہرا آپ کو نہیں پتا؟ پس آپ نہیں جانتے کہ وہ کتنا تیل بیچتے تھے؟ 3 لاکھ (بیرل)۔۔

اور آج وہ 20 لاکھ بیرل یومیہ بیچ رہے ہیں!                    پابندیوں و برآمدات کو کنٹرول کئے جانے سمیت دوسرے کنٹرولز کے تحت کہ جو ہم نے انجام دیئے ہیں، (تیل بیچنے) کے اس کام پر ان کا خرچ اور پابندیوں کو چکمہ دینے کے رستے کہ جنہیں کاٹنے کی ہم کوشش کر رہے ہیں۔۔

مجھے پوچھنے دیں۔۔

انہوں نے تقریبا 80 ارب ڈالر کما لئے ہیں!

مجھے دوسرا سوال پوچھنے دیں! نہیں، نہیں، نہیں۔۔

میرا وقت ختم ہو چکا ہے لہذا مجھے تقریریں سننے کا کوئی شوق نہیں!

مجھے یہ پوچھنے دیں!

ایران کے گھوسٹ فلیٹ (جی پی ایس سگنل کے بغیر بحری بیڑے) میں نومبر 2020ء میں کتنی کشتیاں تھیں؟

ہم نے 200 سے زائد (ایرانی) شخصیات پر پابندیاں لگائیں۔۔

سوال یہ ہے! نہیں، نہیں! ان کے پاس کتنی (کشتیاں) تھیں؟

آ۔۔ کل تعداد، میں آپ کو نہیں بتا سکتا کہ 2021ء میں ان کے پاس کتنی (کشتیاں) تھیں۔۔

میں آپ کو بعد میں صحیح تعداد بتا دوں گا، لیکن ہم۔۔   ان کی تعداد تقریبا 70 تھی۔۔

اب ان کے پاس کتنی ہیں؟

ہم نے ان میں سے تقریبا 50 کو بلاک کیا ہے۔۔

چلو دیکھتے ہیں کہ آپ کتنے موثر رہے ہیں!جیسا کہ میں نے آپ کو بتایا ہے کہ ہم نے ان میں سے 50 کو۔۔

آج ان کے پاس کتنی ہیں؟

آپ، آپ مجھے بتا دیں، مجھے یقین ہے کہ۔۔

آج ان کے پاس 400 سے زیادہ ہیں!

دیکھو! یہ انتظامیہ صرف ایران کے ساتھ ایک نیا معاہدہ کرنا چاہتی ہے!

آپ اپنے پہلے دن سے ایران پر ”کیش” نچھاور کر رہے ہیں!

اور جان لیں کہ وہ 6 ارب ڈالر کہ جس کا آپ سے مطالبہ کیا گیا تھا، آئس برگ کی صرف چوٹی تھی!

جبکہ تیل پر عائد پابندیوں کے نفاذ سے انکار کے باعث

ہم نے دیکھا کہ ایرانی تیل کی فروخت 3 لاکھ بیرل یومیہ سے۔۔

جب آپ وزارت خارجہ کے دفتر میں براجمان ہوئے۔۔

لے کر آج 20 لاکھ بیرل یومیہ سے زائد تک جا پہنچی ہے

جو 80 ارب ڈالر بنتی ہے!

حماس کی 90 فیصد فنڈنگ ایران سے آتی ہے۔۔

اور انتہائی حقیقی انداز میں، اس انتظامیہ؛ آپ اور صدر بائیڈن نے ہی 7 اکتوبر کے حملے کی فنڈنگ کی ہے۔۔

اس ”قاتل” و ”نسل کش” رژیم (ایران) کو 100 ارب ڈالر فراہم کر کے کہ جس نے ان حملوں کو فنڈ کیا ہے!

یہ موقف سرے سے ہی غلط ہے!

کیوں؟!

میں حتی اس کو مذاق میں بھی نہیں لوں گا، میرا خیال ہے کہ یہ ایک شرمناک موقف ہے!

کیوں؟!!

ہم نے بارہا و بارہا ایران کے خلاف مختلف میدانوں میں 600 سے زائد پابندیاں عائد کیں

تو پھر وہ 3 لاکھ بیرل کے بجائے آج 20 لاکھ بیرل یومیہ تیل کیوں بیچ رہے ہیں؟

وہ پابندیوں کو چکمہ دینے کے لئے جو کچھ کر سکتے ہیں، اس کے لئے سخت محنت کر رہے ہیں اور۔۔

تو پھر سابقہ انتظامیہ زیادہ موثر عمل انجام دے رہی تھی، یا پھر اس نے ایران کے ساتھ معاہدے کی آس نہیں لگا رکھی تھی؟

ہم نے ماضی میں۔۔ ماضی میں بھی اقدامات کئے۔۔ اور ہر ایک دن ان کے خلاف اقدامات کرتےرہیں گے!

آپ حقائق پر بات کرنے کے بجائے ابہام پیدا کر رہے ہیں!

میں ایسا نہیں کر رہا۔۔!

پھر کیوں وہ 20 لاکھ بیرل یومیہ بیچ رہے ہیں؟

کیونکہ وہ ایسا کرنے کے لئے پرعزم ہیں اور پابندیوں کو غیرموثر بنانے کے لئے بھی عزم بالجز م رکھتے ہیں!

تو کیا وہ تب پر عزم نہ تھے کہ جب ٹرمپ صدر تھا؟

وہ پر عزم تھے، اور بدقسمتی سے ان کا جوہری پروگرام بھی ہمارے کنٹرول میں تھا اور کوئی تابکاری مواد نہیں بن رہا تھا۔۔

آپ سوال کا جواب نہیں دے رہے اور دوسرے موضوعات کو چھیڑ کر ٹرخا رہے ہیں!

میں ٹرخا نہیں رہا!!

آپ آخری بات کر رہے ہیں، آپ آخری بات کر رہے ہیں!

آپ نے ہمارے دشمنوں کو فنڈ دیئے اور ہمارے دوستوں کو نظرانداز کیا جس کے نتیجے میں دنیا ب

ہت بہت خطرناک ہو گئی۔۔

اور اس وجہ سے امریکی خطرے سے زیادہ دوچار ہیں!

3 views

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے