کون زیادہ خطرناک ہے؟۔۔ ایران یا اسرائیل؟؟!!
یہ سوال ہی غلط ہے!!
مجھے بتاؤ کون زیادہ خطرناک ہے؟!
مجھے بتاؤ!
مجھے بتاؤ آج تک کتنے عرب ممالک پر ایران نے قبضہ جمایا ہے؟
کتنے عرب ممالک پر ایران نے بمباری کی ہے؟!
کتنی عرب فوجوں پر ایران نے حملے کئے ہیں؟؟
مجھے بتاؤ!!
کتنی غلط بات ہے یہ!!
یہ ایک سوال ہے!
نہیں، نہیں، نہیں۔۔
یہ ایک سوال نہیں! ہرگز سوال نہیں!
یہ ہرگز سوال نہیں!!
یہ سوچ جس عرب کے ذہن میں آئے، اس کی عربی شرافت کی توہین ہے!! ہماری عربی شرافت کی توہین ہے!!
ہم ایران کو اسرائیل کے ساتھ کھڑا کریں۔۔ کیوں؟؟
اس لئے کہ ایران شیعہ ہے اور عرب سنی؟؟!
بہت غلط بات ہے!!
انتہائی غلط!
کیوں غلط بات ہے؟
اس لئے کہ ایران ایک مسلم ملک ہے، یہ پہلی بات!
دوسری یہ کہ اس نے آج تک کسی عرب ملک پر جارحیت نہیں کی
ایران اگر ہماری مدد نہ کرتا تو تمہارے خیال میں
کیا آج ہم اسرائیل کے خلاف لڑائی کے اس مرحلے تک پہنچ سکتے تھے؟؟
کیا حتی فلسطینیوں کے لئے یہ ممکن تھا کہ وہ کسی طور، طاقت کے اس توازن کے مرحلے تک پہنچ سکیں
اور اسرائیل کو اس طرح کا چیلنج دے سکیں، ایران کی مدد کے بغیر؟؟
چاہے (وہ مدد) اسلحے کی شکل میں ہو کہ جو ایران سے مل رہا ہے
یا اس فوجی تربیت کی صورت میں کہ جو ایران دے رہا ہے۔۔؟؟!
معلوم ہے کہ ہرگز نہیں!!
پس کیسے ممکن ہے کہ تم اسی ملک کو کہ جو تمہارے تاریخی دشمن کے ساتھ جنگ میں کھل کر تمہاری مدد کر رہا ہے، اپنے تاریخی دشمن کے ساتھ لا کھڑا کر دو۔۔؟؟ کیسے؟؟
ممکن نہیں ہے!!
کیا عرب، عرب ممالک کی حیثیت سے مسئلہ فلسطین پر مضبوطی کے ساتھ کھڑے ہو سکتے ہیں؟؟
کیا وہ ایسا کر سکتے ہیں؟؟
کیا وہ مضبوط موقف اپناتے ہوئے مذاکرات میں امریکہ کو یہ کہہ سکتے ہیں کہ
ہم اب نیتن یاہو کے جرائم کو کسی صورت برداشت نہیں کر سکتے؟؟
کسی صورت نہیں!!
بالکل بھی نہیں، کوئی بھی یہ نہیں کہتا کہ نیتن یاہو جرائم کا ارتکاب کر رہا ہے!
کوئی بھی یہ نہیں کہتا کہ کیوں نیتن یاہو نے یہ تباہی پھیلائی ہے!
پورا غزہ تباہ ہو گیا ہے۔۔
اور اب بھی یہ ممالک چپ بیٹھے ہیں!!
اسرائیلی جیلوں میں فلسطینی قیدیوں کے ساتھ زیادتی ہوتی ہے۔۔ اور انہیں اذیتیں دی جاتی ہیں۔۔
ایک قیدی کا 100 کلو وزن،کم ہو کر 30 کلو رہ گیا تھا۔۔
کیا واقعا یہ معمولی واقعات ہیں؟؟
انہیں ایسے ایسے ہتھکنڈوں کے ساتھ اذیتیں پہنچائی جاتی ہیں جن کا پوری تاریخ میں کوئی ریکارڈ نہیں!
عرب ممالک کیوں ایک اجلاس بلا کر امریکہ کو سختی کے ساتھ خبردار نہیں کرتے کہ
ہم اب نیتن یاہو کے اقدامات کو مزید برداشت نہیں کریں گے؟؟
کیوں وہ دوٹوک موقف نہیں اپناتے؟؟
چلو، اگر کر سکتے ہو تو صرف ایک منظم احتجاجی مظاہرہ ہی منعقد کر دو!
حتی کہ کوئی وسیع مظاہرہ بھی نہ ہو اوراس میں انتہائی زیادہ تعداد میں لوگ بھی شامل نہ ہوں!
البتہ ہونا تو یہ چاہیئے تھا کہ آج پورے عرب سڑکوں پر ہوتے
اور یہ اعلان کرتے کہ آج کے بعد ہم کچھ برداشت نہیں کریں گے!!
لیکن ایسی کوئی بات ہی نہیں!!
ایسی کوئی بات ہی نہیں!!
پھر ہم کیوں کہیں کہ ایران، اسرائیل کے جیسا خطرہ ہے؟؟
یہ کیسی بیہودہ بات کرتے ہو؟؟!!