امت مسلمہ غاصب صیہونی رژیم کیخلاف ایران کیساتھ اتحاد تشکیل دے, معروف عرب مفتی کا فتوی

 

 

 

80 (ایرانی) بھاری میزائل، ان (غاصب صیہونیوں) پر، ان کے شہروں و دیہاتوں پر پڑے ہیں

جنہوں نے مومنین کے دلوں کو خوش کر دیا ہے

اور غم کو ان کے دلوں سے دور کیا ہے

اگر یہ میزائل غیرمسلمین کی جانب سے بھی داغے جاتے،

جبکہ یہ مسلمین(ایرانیوں) کی جانب سے داغے گئے ہیں

اور یہ بات کہ یہ کام شیعوں کا ہے

اورہم ان کے خلاف ہیں

یہ نظر ان منافقین کی بات اور عمل ہے

جو اسوقت صیہونیوں کے ساتھ گٹھ جوڑ میں شریک ہیں

جو صرف اور صرف صیہونیوں کے ساتھ جڑ جانے کے سوا کچھ نہیں چاہتے!

وہ جو اس طرح کی باتیں کرتے ہیں

اس حساس وقت میں

یعنی فلسطین سے باہر کی مقاومت

میں شک و تردید پیدا کرتے ہیں

لبنان و یمن و ایران یا کسی بھی دوسرے ملک کی مقاومت میں۔۔

در حقیقت صہیونی ارکان میں سے صیہونی رکن ہیں

جو صیہونیوں (کی رژیم) کا خاتمہ نہیں چاہتے!

وہ (شیعہ) اہل قبلہ ہیں۔۔

باالآخر وہ (شیعہ) اہل قبلہ ہیں۔۔

جو اسلام کی پوری تاریخ میں موجود رہے ہیں

علی علیہ السلام کے شیعہ، قدیمی ترین گروہ ہیں جو

عثمان رضی اللہ عنہ کے زمانے سے اب تک موجود ہیں

وہ (شیعہ) تمام اسلامی حکومتوں،

ان مضبوط اسلامی حکومتوں کے ساتھ موجود رہے ہیں

جو سرزمینوں کو فتح کرتی تھیں

اور وہ (شیعہ) لشکر فراہم کرتے تھے اور

جنگوں و معرکوں میں شرکت کرتے تھے

اور وہ اس حوالے سے مشہور تھے کہ وہ شیعہ ہیں

اور انہوں نے تاریخی ادوار میں اسلام کی نصرت کی ہے

لوگو اللہ سے ڈرو! مسلمانوں کا خون واحد ہے

وہ (شیعہ) اہل قبلہ ہیں

اگر ان (شیعوں) کےساتھ مخالفت ہے تو بھی وہ (شیعہ) اس وقت تمہارے دشمن کے خلاف تمہارے ساتھ ہیں

آپ کے اوپر واجب ہے کہ ان (شیعوں) کے ساتھ اتحاد بنائیں اور ایک واحد صف تشکیل دیں

تاکہ آپ (غاصب صیہونی رژیم کے) ان جنگی جرائم کا خاتمہ کر سکیں

یہ ایک کائناتی جنگ ہے، عالمی جنگ ہے

آپ (مسلمانوں) کے خلاف

یہ ایک ایسی جنگ ہے کہ جس میں

صہیونیوں کے ساتھ تمام صلیبی یکجا کھڑے ہیں!

تمام مسلم مستضعفین کے خلاف

صیہونی-صلیبی جنگ!

جب بھی کوئی یمن، لبنان يا کسی دوسری فوج سے ان (مستضعف مسلمانوں) کی نصرت کے لئے اٹھتا ہے

تو وہ منافقین بھی اٹھ کھڑے ہوتے ہیں جو خود کو

”اہلسنت” کہلواتے ہیں؛

صیہونیوں کی مدد کرتے، محاذ کو کمزور بناتے اور

مسلمانوں کے موقف کو ان کے لئے مشکوک بنا دیتے ہیں

90 views

You may also like

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے