جنگی جرائم کے بعد امن کی بات کرتے ہوئے شرم آنی چاہیئے، ہیلری کلنٹن پر تقریب کے دوران شدید تنقید
سابق امریکی صدر بل کلنٹن کی اہلیہ اور سابقہ سیکرٹری اسٹیٹ ہیلری کلنٹن کو جرمنی میں ایک تقریب کے دوران انسانی حقوق اور حقوقِ نسواں کے بارے میں بات کرنے پر شدید تنقید کا سامنا کرنا پڑا۔ ہیلری کلنٹن نے جرمنی کے دارالحکومت برلن میں انسانی حقوق کے لیے کام کرنے والی تنظیم "سینما فار پیس” کے لیے ایک تقریب میں شرکت کی۔ اس تقریب کے دوران جب ہیلری کلنٹن نے سینما کی مدد سے انسانی حقوق کے لیے آواز اُٹھانے کے بارے میں بات کی تو تقریب میں موجود کچھ شرکاء برہم ہوگئے اور ہیلر کلنٹن کی بات کاٹتے ہوئے اُنہیں شدید تنقید کا نشانہ بنایا۔ اس واقعے کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہی ہے، جس میں شرکاء کو ہیلری کلنٹن پر تنقید کے نشتر برساتے ہوئے دیکھا جاسکتا ہے۔
تقریب میں موجود شرکاء نے ہیلری کلنٹن پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ انسانی حقوق کے تحفظ کے نام پر فلسطینیوں کی نسل کشی، پاکستان میں ہزاروں افراد کے قتل، افغانستان اور عراق سمیت پورے مشرقِ وسطی میں جنگی جرائم کا ذمہ دار ہونے کے بعد آپ کو انسانی حقوق کے بارے میں بات کرتے ہوئے شرم آنی چاہیئے۔ تقریب کے شرکاء کی جانب سے فلسطین کی آزادی کا مطالبہ بھی کیا گیا، جس کے بعد ہیلری کلنٹن نے شدید غم و غصے کا شکار شرکاء کو جواب دیتے ہوئے کہا کہ اگر آج یرغمالیوں کو حماس سے رہائی مل جاتی ہے تو کل ہی غزہ میں جنگ بندی ہوسکتی ہے۔ اُنہوں نے مزید کہا کہ اس طرح آپ کے چیخنے چلانے سے مسائل حل نہیں ہوسکتے۔ واضح رہے کہ غزہ میں گذشتہ سال اکتوبر سے اب تک اسرائیلی حملوں میں شہید فلسطینیوں کی تعداد 29 ہزار 195ہوگئی ہے جبکہ 69 ہزار سے زائد فلسطینی زخمی ہوچکے ہیں۔