سینیٹ میں الیکشن ملتوی کرنے کی قرارداد کثرتِ رائے سے منظور
ایوانِ بالا سینیٹ نے الیکشن ملتوی کرنے کی قرارداد کثرتِ رائے سے منظور کر لی۔
سینیٹ میں انتخابات ملتوی کرانے کی قرارداد آزاد سینیٹر دلاور خان نے پیش کی۔
دلاور خان نے اپنی قرار داد میں مؤقف اختیار کیا کہ کے پی اور بلوچستان میں سیکیورٹی فورسز پر حملے ہوئے ہیں۔
انہوں نے اپنی قرار داد میں کہا ہے کہ اکثر علاقوں میں سخت سردی ہے، اس وجہ سے ان علاقوں کی الیکشن کے عمل میں شرکت مشکل ہے۔
سینیٹر دلاور خان نے قرار داد میں کہا ہے کہ جےیو آئی ایف کے ارکان اور محسن داوڑ پر حملہ ہوا، الیکشن کی ریلی کے دوران انٹیلی جنس ایجنسیوں کے تھریٹ الرٹ ہیں۔
قرار داد میں سینیٹر دلاور خان نے کہا گیا ہے کہ سینیٹ کہتی ہے کہ مسائل حل کیے بغیر الیکشن کا انعقاد نہ کیا جائے۔
آزاد سینیٹر دلاور خان نے اپنی قرار داد میں مزید کہا ہے کہ ایمل ولی کو بھی تشویش ہے، سینیٹ الیکشن کمیشن پر اعتماد کرتی ہے۔
سینیٹر دلاور خان کی قرار دادمیں اپیل کی گئی ہے کہ 8 فروری کے الیکشن شیڈول کو ملتوی کیا جائے، الیکشن کمیشن انتخابات ملتوی کرانے پر عمل کرے۔
سینیٹ نے الیکشن ملتوی کرنے کی آزاد سینیٹر دلاور خان کی قرارداد کثرتِ رائے سے منظور کر لی۔
افنان اللّٰہ و مرتضیٰ سولنگی کی مخالفت
سینیٹ میں سینیٹر افنان اللّٰہ اور نگراں وفاقی وزیرِ اطلاعات مرتضیٰ سولنگی نے الیکشن ملتوی کرنے کی قرار داد کی مخالفت کی ہے۔
اس حوالے سے افنان اللّٰہ نے ایوانِ بالا میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ میں سینیٹر دلاور خان کی وجوہات کو درست کرنا چاہتا ہوں۔
ان کا کہنا ہےکہ ملک میں سیکیورٹی کے حالت ٹھیک نہیں لیکن 2008ء اور 2013ء میں حالات اس سے زیادہ خراب تھے۔
سینیٹر افنان اللّٰہ نے کہا کہ سیکیورٹی کا بہانہ کر کے الیکشن ملتوی کریں گے تو کبھی الیکشن نہیں ہوں گے۔
انہوں نے سوال اٹھایا کہ کیا دوسری جنگِ عظیم میں برطانیہ اور امریکا نے الیکشن ملتوی کیا تھا؟
سینیٹر افنان اللّٰہ نے کہا کہ موسم کا بہانہ بنایا جاتا ہے، جس کے باعث فروری میں 2 مرتبہ الیکشن ملتوی ہو چکے ہیں۔
اس موقع پر نگراں وفاقی وزیر اطلاعات مرتضیٰ سولنگی نے بھی قرار داد کی مخالفت کی۔