اسرائیل قبضہ جاری رکھے گا اور گولان کی پہاڑیوں پر یہودی آباد کاری کو بڑھائے گا،نیتن یاہو

4791543.jpg

اسرائیل نے گولان کی پہاڑیوں پر موجودیہودی بستیوں میں توسیع کا اعلان کردیا،اسرائیلی میڈیا کے مطابق وزیر اعظم نتین یاہو نے گولان پہاڑیوں پر موجود یہودی بستیوں کی توسیع کے منصوبے کی منظوری دے دی۔اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو کا مزید کہنا تھا کہ اسرائیل گولان کی پہاڑیوں پر اپنا قبضہ جاری رکھے گا اورپہاڑیوں پر یہودی آباد کاری کو بڑھائے گا،نتین یاہو نے مزید کہا کہ گولان کی پہاڑیوں کو مضبوط کرنا اسرائیل کو مضبوط کرنے کے برابر ہے، اسرائیلی فوج گولان کی پہاڑیوں پر شام کے ساتھ بفر زون میں موجود رہے گی۔

دوسری جانب بشار الااسد کی حکومت کےخاتمے کے بعد شام پر اسرائیل کے فضائی حملے بھی جاری ہیں، صہیونی فوج نے شام کی فوجی تنصیبات پر ایک ہفتے میں 800 سے زائد دفعہ بمباری کی۔اسرائیلی فضائی حملوں سے جنوبی شہر قنیطرہ کا سارا انفرا اسٹرکچر تباہ ہو چکا ہے،اسرائیل نے مزید تین شامی قصبوں پر بھی قبضہ کرلیا ہے۔شام کی موجودہ صورتحال پر اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے نومنتخب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے ٹیلیفونک رابطہ بھی کیا ہے ،ٹیلیفونک گفتگو کے دوران غزہ میں زیر حراست اسرائیلی اور غیر ملکی یرغمالیوں کی رہائی کے لیے حالیہ پیش رفت پر بھی بات چیت کی گئی۔شام کی صورتحال سے متعلق گفتگو میں نیتن یاہو نے کہا کہ شام کے ساتھ تنازع میں کوئی دلچسپی نہیں رکھتے، شام میں اسرائیلی کارروائیوں کا مقصد ممکنہ خطرات کو ناکام بنانا ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

اہم خبریں

ملتان کی ثانیہ زہرا قتل کیس کا فیصلہ سنا دیا گیا، ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج محسن علی خان نے فیصلہ سنایا، ثانیہ زہرا قتل کیس میں مرکزی ملزم علی رضا کو سزائے موت جبکہ علی رضا کے بھائی اور والدہ کو عمر قید کی سزادی گئی، مقتولہ ثانیہ زہرا کی پھندا لگی لاش گھر کے کمرے سے برآمد ہوئی تھی، مدعی پارٹی کے وکلا شہریار احسن اور میاں رضوان ستار نے دلائل پیش کیے تھے۔ ثانیہ زہرا معروف عزادار متولی مسجد، امام بارگاہ، مدرسہ سید اسد عباس شاہ کی بیٹی تھیں، ملزمان کے وکیل ضیا الرحمن رندھاوا نے دلائل پیش کیے تھے، پراسکیوشن کی جانب سے ڈپٹی پراسیکیوٹر میاں بلال نے دلائل پیش کیے تھے، مرکزی ملزم مقتولہ کا شوہر علی رضا پولیس کی حراست میں عدالت میں پیش کیا گیا، مقتولہ ثانیہ زہرا کی پھندا لگی لاش گھر کے کمرے سے برامد ہوئی تھی، تھانہ نیو ملتان میں ثانیہ کے شوہر علی رضا، دیور حیدر رضا، ساس عذرا پروین سمیت چھ افراد کو مقدمہ میں نامزد کیا گیا تھا۔ مقدمہ مقتولہ ثانیہ زہرا کے والد اسد عباس شاہ کی مدعیت میں درج کیا گیا تھا، ثانیہ زہرا قتل کیس ایک سال چار ماہ اور نو دن عدالت میں زیرسماعت رہا، ثانیہ زہرا قتل کیس میں مجموعی طور پر 42 گواہوں کی شہادتیں قلمبند کی گئیں، ثانیہ زہرا قتل کا مقدمہ تھانہ نیو ملتان میں درج کیا گیا تھا، عدالتی حکم پر ثانیہ زہرا کی قبر کشائی بھی کی گئی تھی، ثانیہ زہرا قتل کیس میں اعلیٰ پولیس افسران کی جوائنٹ انویسٹیگیشن ٹیم بنائی گئی تھی، ثانیہ زہرا کی لاش گزشتہ سال نو جولائی کو گھر کے کمرے سے ملی تھی، ثانیہ زہرا کے دو ننھے بچے بھی ہیں۔