خلیل الحیہ : فلاڈلفیا سیکٹر سے اسرائیل  کی پسپائی  کے بغیرکوئی سمجھوتہ نہیں ہوگا

171088665.jpg

اسلامی مزاحمتی تحریک حماس کے مذاکراتی عمل کے انچارج خلیل الحیہ نے اتوارکی رات کہا ہے کہ فلاڈلفیاپاس سے اسرائيل کی عقب نشینی سے پہلے کوئی سمجھوتہ نہیں ہوسکتا

خلیل الحیہ نے کہا ہے کہ نتن یاہو کی حکومت پورے علاقے میں جںگ کی آگ پھیلادینا چاہتی ہے۔

انھوں نے کہا کہ نتن یاہو نے کہا ہے کہ فلاڈلفیا جنگی قیدیوں سے زیادہ اہم ہے، وہ جنگی قیدیوں کو قربان کررہے ہیں کیونکہ ان کی نگاہ میں جنگی قیدیوں کی کوئی اہمیت نہیں ہے

الحیہ نے کہاکہ امریکی جنگی قیدی کے لواحقین کے اطمینان کے لئے اس کی ویڈیو نشر کرنے کے بعد ہمارا رابطہ اس سے اور اس کی حفاظت پر مامور مجاہدین سےکٹ گیا تھا اورآج اس کی لاش ہلاک ہوجانے والوں کے درمیان ملی۔

حماس کے اس عہدیدار نے کہا کہ ہم نے روزآنہ کی بنیاد پر جنگی قیدیوں کے تبادلے کے حوالے سے نرمی کا مظاہرہ کیا لیکن نتن یاہو نے سب کو مسترد کردیا۔

انھوں نے کہا کہ مئی میں ہم نے اسرائیل کےساتھ جنگی قیدیوں کے تبادلے کے لئے ثالثی کرنے والے ملکوں کی تجویز قبول کی لیکن اسرائیل نے اس کا جواب رفح پاس پر حملہ کرکے دیا۔

الحیہ نے کہا کہ ہم نے امریکی صدر جو بائیڈن کی تجویز بھی قبول کی جس کی اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے حمایت کی تھی۔

حماس کے سینیئر رہنما نے کہا کہ ہماری جانب سے جوبائیڈن کے فارمولے کو قبول کرنے کا جواب نتین یاہو نے فریب سے دیا اور پھر نئی شرائط پیش کردیں۔

خلیل الحیہ نے کہا کہ نتن یاہو نے فیصلہ کیا ہے کہ اسرائیلی فوجی فلاڈلفیا اور نتساریم میں باقی رہیں گے اوراسی طرح انھوں نے عمر قید کی سزا کاٹنے والے سن رسیدہ فلسطینی قیدیوں کی رہائی کی مخالفت کی ہے۔

انھوں نے کہا کہ امریکی حکومت نے بھی دو راستے اختیار کررکھے ہیں ایک طرف تو وہ یہ ظاہر کررہی ہے کہ سمجھوتہ چاہتی ہے اور اسی کے ساتھ وہ اس کے لئے اسرائیل پر دباؤڈالنے کے لئے تیار نہیں ہے گویا سمجھوتہ اس کے لئے اہم نہیں ہے۔

حماس کے سینیئر رہنما خلیل الحیہ نے کہا کہ جن 6 اسرائیلی جنگی قیدیوں کی لاشیں ملی ہیں، وہ زندہ واپس ہوسکتے تھے لیکن نتن یاہو نے ان کی موت کے اسباب فراہم کئے۔

انھوں نے کہا کہ ہم نتن یاہو کی نئی شرائط پر مذاکرات نہیں کریں گے۔

خلیل الحیہ نے کہا کہ غرب اردن میں حملے، قتل عام اور دہشت گردی جاری ہے جو اس بات کا ثبوت ہے کہ نتن یاہو کی حکومت فلسطینی قوم کے وجود کو تسلیم کرنے کے لئے تیار نہیں ہے۔

انھوں نے کہا کہ غرب اردن کے حالات بتاتے ہیں کہ نتن یاہو جنگ کی آگ پورے علاقےمیں پھیلا دینا چاہتے ہیں۔

حماس کے اس سینیئر رہنما نے کہا کہ فلسطین عوام غاصب صیہونیوں کی جانب سے مسلسل خلاف ورزیوں کا مشاہدہ کررہے ہیں اور ان کے سامنے استقامت جاری رکھنے کے علاوہ کوئی اور راستہ نہیں ہے۔

انھوں نے کہا کہ غرب اردن کے حالات غزہ سے مختلف ہیں اور فلسطینی عوام صیہونی فوج اور غیر قانونی آبادکاروں کا مقابلہ کرنے کی راہوں کی فکر میں ہیں۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

اہم خبریں

ملتان کی ثانیہ زہرا قتل کیس کا فیصلہ سنا دیا گیا، ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج محسن علی خان نے فیصلہ سنایا، ثانیہ زہرا قتل کیس میں مرکزی ملزم علی رضا کو سزائے موت جبکہ علی رضا کے بھائی اور والدہ کو عمر قید کی سزادی گئی، مقتولہ ثانیہ زہرا کی پھندا لگی لاش گھر کے کمرے سے برآمد ہوئی تھی، مدعی پارٹی کے وکلا شہریار احسن اور میاں رضوان ستار نے دلائل پیش کیے تھے۔ ثانیہ زہرا معروف عزادار متولی مسجد، امام بارگاہ، مدرسہ سید اسد عباس شاہ کی بیٹی تھیں، ملزمان کے وکیل ضیا الرحمن رندھاوا نے دلائل پیش کیے تھے، پراسکیوشن کی جانب سے ڈپٹی پراسیکیوٹر میاں بلال نے دلائل پیش کیے تھے، مرکزی ملزم مقتولہ کا شوہر علی رضا پولیس کی حراست میں عدالت میں پیش کیا گیا، مقتولہ ثانیہ زہرا کی پھندا لگی لاش گھر کے کمرے سے برامد ہوئی تھی، تھانہ نیو ملتان میں ثانیہ کے شوہر علی رضا، دیور حیدر رضا، ساس عذرا پروین سمیت چھ افراد کو مقدمہ میں نامزد کیا گیا تھا۔ مقدمہ مقتولہ ثانیہ زہرا کے والد اسد عباس شاہ کی مدعیت میں درج کیا گیا تھا، ثانیہ زہرا قتل کیس ایک سال چار ماہ اور نو دن عدالت میں زیرسماعت رہا، ثانیہ زہرا قتل کیس میں مجموعی طور پر 42 گواہوں کی شہادتیں قلمبند کی گئیں، ثانیہ زہرا قتل کا مقدمہ تھانہ نیو ملتان میں درج کیا گیا تھا، عدالتی حکم پر ثانیہ زہرا کی قبر کشائی بھی کی گئی تھی، ثانیہ زہرا قتل کیس میں اعلیٰ پولیس افسران کی جوائنٹ انویسٹیگیشن ٹیم بنائی گئی تھی، ثانیہ زہرا کی لاش گزشتہ سال نو جولائی کو گھر کے کمرے سے ملی تھی، ثانیہ زہرا کے دو ننھے بچے بھی ہیں۔