ایران: ہمیں ہر دو سے زیادہ ایٹمی ترک اسلحہ کے لئے عالمی عزم کی ضرورت ہے

171366988.jpg

اقوام متحدہ کے جنیوا ہیڈکوارٹر میں ایران کے مستقل مندوب نے کہا ہے کہ اس دور میں ہمیشہ سے زیادہ ایٹمی ترک اسلحہ کے عالمی عزم کی ضرورت ہے

اقوام متحدہ کے جنیوا ہیڈکوارٹر میں ایران کے مستقل مندوب علی بحرینی نے ایٹمی تجربات پر پابندی کے عالمی دن کی مناسبت سے سوشل میڈیا پر اپنے ایک پیغام میں کہا ہے کہ ایٹمی تحربات پر پابندی کا عالمی دن ایک ایسا موقع ہے جو ہمیں اس بات کی یاد دلاتا ہے کہ یہ تجربہ انسانی زندگی کے لئے کتنا تباہ کن ہے

انھوں نے کہا ہے کہ ایٹمی دھماکہ دنیا کو ایٹمی اسلحے سے پاک کرنے کی مہم کو پیچھے دھکیلتا ہے۔

اقوام متحدہ کے جنیوا ہیڈکوارٹر میں ایران کے مستقل مندوب علی بحرینی نے اپنے اس پیغام میں زور دے کر کہا ہے کہ آج کے دور میں ایٹمی ترک اسلحہ کی ضرورت ہر دور سے زیادہ محسوس کی جارہی ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

اہم خبریں

ملتان کی ثانیہ زہرا قتل کیس کا فیصلہ سنا دیا گیا، ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج محسن علی خان نے فیصلہ سنایا، ثانیہ زہرا قتل کیس میں مرکزی ملزم علی رضا کو سزائے موت جبکہ علی رضا کے بھائی اور والدہ کو عمر قید کی سزادی گئی، مقتولہ ثانیہ زہرا کی پھندا لگی لاش گھر کے کمرے سے برآمد ہوئی تھی، مدعی پارٹی کے وکلا شہریار احسن اور میاں رضوان ستار نے دلائل پیش کیے تھے۔ ثانیہ زہرا معروف عزادار متولی مسجد، امام بارگاہ، مدرسہ سید اسد عباس شاہ کی بیٹی تھیں، ملزمان کے وکیل ضیا الرحمن رندھاوا نے دلائل پیش کیے تھے، پراسکیوشن کی جانب سے ڈپٹی پراسیکیوٹر میاں بلال نے دلائل پیش کیے تھے، مرکزی ملزم مقتولہ کا شوہر علی رضا پولیس کی حراست میں عدالت میں پیش کیا گیا، مقتولہ ثانیہ زہرا کی پھندا لگی لاش گھر کے کمرے سے برامد ہوئی تھی، تھانہ نیو ملتان میں ثانیہ کے شوہر علی رضا، دیور حیدر رضا، ساس عذرا پروین سمیت چھ افراد کو مقدمہ میں نامزد کیا گیا تھا۔ مقدمہ مقتولہ ثانیہ زہرا کے والد اسد عباس شاہ کی مدعیت میں درج کیا گیا تھا، ثانیہ زہرا قتل کیس ایک سال چار ماہ اور نو دن عدالت میں زیرسماعت رہا، ثانیہ زہرا قتل کیس میں مجموعی طور پر 42 گواہوں کی شہادتیں قلمبند کی گئیں، ثانیہ زہرا قتل کا مقدمہ تھانہ نیو ملتان میں درج کیا گیا تھا، عدالتی حکم پر ثانیہ زہرا کی قبر کشائی بھی کی گئی تھی، ثانیہ زہرا قتل کیس میں اعلیٰ پولیس افسران کی جوائنٹ انویسٹیگیشن ٹیم بنائی گئی تھی، ثانیہ زہرا کی لاش گزشتہ سال نو جولائی کو گھر کے کمرے سے ملی تھی، ثانیہ زہرا کے دو ننھے بچے بھی ہیں۔