جہاد اسلامی فلسطین نے غرب اردن پر صیہونی حکومت کے  وسیع حملوں کی مذمت کی ہے

171363119.jpg

تحریک جہاد اسلامی نے بدھ کو ایک بیان جاری کرکے غرب اردن پر صیہونیوں کے وسیع حملوں کی مذمت کی ہے۔

المسیرہ کے حوالے سے رپورٹ دی ہے کہ جہاد اسلامی فلسطین نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ صیہونی دشمن نے مقبوضہ غرب اردن کے شمالی کیمپوں اور شہروں پر وسیع حملے شروع کردیئے ہیں ۔

جہاد اسلامی نے کہا ہے کہ صیہونی دشمن غرب اردن کو اپنے مقبوضہ علاقوں میں ملانا اور اس کو اپنے تسلط میں لینا چاہتا ہے ۔

جہاد اسلامی فلسطین کا کہنا ہے کہ غاصب صیہونی حکومت دراصل فلسطینی عوام پر اپنے وجود کی جنگ مسلط کرنے کی فکر میں ہے۔

جہاد اسلامی فلسطین کے بیان میں کہا گیا ہے کہ غرب اردن پر لشکر کشی، شہر بیت المقدس اور مسجد الاقصی پر اپنا تسلط جمانے کے صیہونی دشمن کے منصوبے کا حصہ ہے۔

جہاد اسلامی نے کہا ہے کہ صیہونی دشمن مسجد الاقصی کو یہودی رنگ دینا اور اس کے صحن میں کنیسہ بنانے کے مذموم منصوبے پر عمل کرنا چاہتی ہے جو سبھی بین الاقوامی قواانین اور کنوینشنوں کے منافی ہے۔

اس بیان میں کہا گیا ہے کہ قدس بریگیڈ اس وقت غرب اردن میں صیہونی فوجیوں سے سخت جنگ میں مصروف ہے۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ صیہونی فوج نے بکتر بند گاڑیوں کے ساتھ غرب اردن پر حملہ کیا ہے اور اس کے کے مختلف علاقوں کو محاصرے میں لے لیا ہے۔

یاد رہے کہ میڈیا ذرائع نے بدھ کی صبح غرب اردن پر صیہونی فوج کے حملے کی خبر دی ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

اہم خبریں

ملتان کی ثانیہ زہرا قتل کیس کا فیصلہ سنا دیا گیا، ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج محسن علی خان نے فیصلہ سنایا، ثانیہ زہرا قتل کیس میں مرکزی ملزم علی رضا کو سزائے موت جبکہ علی رضا کے بھائی اور والدہ کو عمر قید کی سزادی گئی، مقتولہ ثانیہ زہرا کی پھندا لگی لاش گھر کے کمرے سے برآمد ہوئی تھی، مدعی پارٹی کے وکلا شہریار احسن اور میاں رضوان ستار نے دلائل پیش کیے تھے۔ ثانیہ زہرا معروف عزادار متولی مسجد، امام بارگاہ، مدرسہ سید اسد عباس شاہ کی بیٹی تھیں، ملزمان کے وکیل ضیا الرحمن رندھاوا نے دلائل پیش کیے تھے، پراسکیوشن کی جانب سے ڈپٹی پراسیکیوٹر میاں بلال نے دلائل پیش کیے تھے، مرکزی ملزم مقتولہ کا شوہر علی رضا پولیس کی حراست میں عدالت میں پیش کیا گیا، مقتولہ ثانیہ زہرا کی پھندا لگی لاش گھر کے کمرے سے برامد ہوئی تھی، تھانہ نیو ملتان میں ثانیہ کے شوہر علی رضا، دیور حیدر رضا، ساس عذرا پروین سمیت چھ افراد کو مقدمہ میں نامزد کیا گیا تھا۔ مقدمہ مقتولہ ثانیہ زہرا کے والد اسد عباس شاہ کی مدعیت میں درج کیا گیا تھا، ثانیہ زہرا قتل کیس ایک سال چار ماہ اور نو دن عدالت میں زیرسماعت رہا، ثانیہ زہرا قتل کیس میں مجموعی طور پر 42 گواہوں کی شہادتیں قلمبند کی گئیں، ثانیہ زہرا قتل کا مقدمہ تھانہ نیو ملتان میں درج کیا گیا تھا، عدالتی حکم پر ثانیہ زہرا کی قبر کشائی بھی کی گئی تھی، ثانیہ زہرا قتل کیس میں اعلیٰ پولیس افسران کی جوائنٹ انویسٹیگیشن ٹیم بنائی گئی تھی، ثانیہ زہرا کی لاش گزشتہ سال نو جولائی کو گھر کے کمرے سے ملی تھی، ثانیہ زہرا کے دو ننھے بچے بھی ہیں۔