ایران ہر اس سمجھوتے کی حمایت کرے گا جو فلسطینی عوام کو منظور ہوگا

171363564_1.jpg

اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیرخارجہ سید عباس عراقچی نے غزہ میں جنگ بندی کے بارے میں ہر اس معاہدے کو قبول کرنے کا اعلان کیا ہے جو فلسطینی عوام کو منظور ہو۔

حماس کے پولٹ بیورو کے سینیئر رکن خلیل الحیہ نے ٹیلیفون پر ایران کے وزیر خارجہ سید عباس عراقچی سے گفتگو کی ہے۔

انھوں نے اس گفتگو میں سید عباس عراقچی کو وزیر خارجہ منتخب ہونے پر مبارکباد پیش کی اور غزہ کی صورتحال کی وضاحت کی ۔

حماس کے سیاسی بیورو کے سینیئر رکن خلیل الحیہ نے ایران کے وزیر خارجہ کے ساتھ اس ٹیلیفونی گفتگو میں مسجدالاقصی کے حوالے سے غاصب صیہونی حکومت کی کوششوں اور منصوبوں پر بھی تبادلہ خیال کیا۔

خلیل الحیہ نے اسی کے ساتھ غزہ میں جنگ بندی کے مذاکرات اوراس سلسلے میں انجام پانے والی کوششوں پر بھی گفتگو کی۔

انھوں نے ایران کے شہید وزیر خارجہ حسین امیر عبداللہیان کی کوششوں کی قدردانی کرتے ہوئ کہا کہ فلسطینی عوام اسلامی جمہوریہ ایران کی حمایتوں کے قدردان ہیں اور اس با ت کو کبھی فراموش نہیں کرسکتے کہ ایران نے ہمیشہ ان کی بھر پور حمایت کی ہے ۔

اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر خارجہ سید عباس عراقچی نے اس ٹیلیفونی گفتگو میں فلسطینی عوام کی حمایت جاری رکھنے پر زور دیتے ہوئے کہا کہ جنگ بندی کے حوالے سے ایران کے لئے ہر وہ سمجھوتہ قابل قبول ہوگا جو فلسطینی عوام کو منظور ہوگا۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

اہم خبریں

ملتان کی ثانیہ زہرا قتل کیس کا فیصلہ سنا دیا گیا، ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج محسن علی خان نے فیصلہ سنایا، ثانیہ زہرا قتل کیس میں مرکزی ملزم علی رضا کو سزائے موت جبکہ علی رضا کے بھائی اور والدہ کو عمر قید کی سزادی گئی، مقتولہ ثانیہ زہرا کی پھندا لگی لاش گھر کے کمرے سے برآمد ہوئی تھی، مدعی پارٹی کے وکلا شہریار احسن اور میاں رضوان ستار نے دلائل پیش کیے تھے۔ ثانیہ زہرا معروف عزادار متولی مسجد، امام بارگاہ، مدرسہ سید اسد عباس شاہ کی بیٹی تھیں، ملزمان کے وکیل ضیا الرحمن رندھاوا نے دلائل پیش کیے تھے، پراسکیوشن کی جانب سے ڈپٹی پراسیکیوٹر میاں بلال نے دلائل پیش کیے تھے، مرکزی ملزم مقتولہ کا شوہر علی رضا پولیس کی حراست میں عدالت میں پیش کیا گیا، مقتولہ ثانیہ زہرا کی پھندا لگی لاش گھر کے کمرے سے برامد ہوئی تھی، تھانہ نیو ملتان میں ثانیہ کے شوہر علی رضا، دیور حیدر رضا، ساس عذرا پروین سمیت چھ افراد کو مقدمہ میں نامزد کیا گیا تھا۔ مقدمہ مقتولہ ثانیہ زہرا کے والد اسد عباس شاہ کی مدعیت میں درج کیا گیا تھا، ثانیہ زہرا قتل کیس ایک سال چار ماہ اور نو دن عدالت میں زیرسماعت رہا، ثانیہ زہرا قتل کیس میں مجموعی طور پر 42 گواہوں کی شہادتیں قلمبند کی گئیں، ثانیہ زہرا قتل کا مقدمہ تھانہ نیو ملتان میں درج کیا گیا تھا، عدالتی حکم پر ثانیہ زہرا کی قبر کشائی بھی کی گئی تھی، ثانیہ زہرا قتل کیس میں اعلیٰ پولیس افسران کی جوائنٹ انویسٹیگیشن ٹیم بنائی گئی تھی، ثانیہ زہرا کی لاش گزشتہ سال نو جولائی کو گھر کے کمرے سے ملی تھی، ثانیہ زہرا کے دو ننھے بچے بھی ہیں۔