تل ابیب پر میزائل حملہ، خطرے کا سائرن بج اٹھا

171358287.jpg

القسام بریگیڈ نے ایک بیان جاری کرکے تل ابیب کے مرکزی علاقے ریشون پر میزائلی حملے کی خبردی ہے

حماس کے فوجی بازو عزالدین القسام بریگیڈ نے اپنے بیان میں بتایا ہے کہ غیر فوجی فلسطینی شہریوں کے خلاف صیہونی دشمن کے وحشیانہ جرائم کے جواب میں مقبوضہ تل ابیب پر M90 نوعیت کے میزائل سے حملہ کیا گیا ہے۔

عبرانی زبان کے میڈیا ذرائع نے بھی تھوڑی دیر قبل اطلاع دی تھی کہ میزائل حملے کے بعد تل ابیب کے جنوبی علاقوں میں دھماکوں ک آوازیں سنی گئی ہیں ۔

صیہونی حکومت کی فوج نے بھی باضابطہ اعلان کیا ہے کہ جنوبی غزہ سے ایک میزائل تل ابیب پر داغا گیا ہے جو ریشون لتزیون علاقے پر گرا ہے ۔

عبرانی زبان کے روزنامے معاریو نے رپورٹ دی ہے کہ اسرائیلی حکومت کا ڈیفنس سسٹم اس میزائل کو تل ابیب تک پہنچنے سے روکنے میں ناکام رہا ہے ۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

اہم خبریں

ملتان کی ثانیہ زہرا قتل کیس کا فیصلہ سنا دیا گیا، ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج محسن علی خان نے فیصلہ سنایا، ثانیہ زہرا قتل کیس میں مرکزی ملزم علی رضا کو سزائے موت جبکہ علی رضا کے بھائی اور والدہ کو عمر قید کی سزادی گئی، مقتولہ ثانیہ زہرا کی پھندا لگی لاش گھر کے کمرے سے برآمد ہوئی تھی، مدعی پارٹی کے وکلا شہریار احسن اور میاں رضوان ستار نے دلائل پیش کیے تھے۔ ثانیہ زہرا معروف عزادار متولی مسجد، امام بارگاہ، مدرسہ سید اسد عباس شاہ کی بیٹی تھیں، ملزمان کے وکیل ضیا الرحمن رندھاوا نے دلائل پیش کیے تھے، پراسکیوشن کی جانب سے ڈپٹی پراسیکیوٹر میاں بلال نے دلائل پیش کیے تھے، مرکزی ملزم مقتولہ کا شوہر علی رضا پولیس کی حراست میں عدالت میں پیش کیا گیا، مقتولہ ثانیہ زہرا کی پھندا لگی لاش گھر کے کمرے سے برامد ہوئی تھی، تھانہ نیو ملتان میں ثانیہ کے شوہر علی رضا، دیور حیدر رضا، ساس عذرا پروین سمیت چھ افراد کو مقدمہ میں نامزد کیا گیا تھا۔ مقدمہ مقتولہ ثانیہ زہرا کے والد اسد عباس شاہ کی مدعیت میں درج کیا گیا تھا، ثانیہ زہرا قتل کیس ایک سال چار ماہ اور نو دن عدالت میں زیرسماعت رہا، ثانیہ زہرا قتل کیس میں مجموعی طور پر 42 گواہوں کی شہادتیں قلمبند کی گئیں، ثانیہ زہرا قتل کا مقدمہ تھانہ نیو ملتان میں درج کیا گیا تھا، عدالتی حکم پر ثانیہ زہرا کی قبر کشائی بھی کی گئی تھی، ثانیہ زہرا قتل کیس میں اعلیٰ پولیس افسران کی جوائنٹ انویسٹیگیشن ٹیم بنائی گئی تھی، ثانیہ زہرا کی لاش گزشتہ سال نو جولائی کو گھر کے کمرے سے ملی تھی، ثانیہ زہرا کے دو ننھے بچے بھی ہیں۔