صدر اور ان کی کابینہ نے بانی انقلاب اسلامی سے تجدید عہد کیا

171356082.jpg

صدر مملکت اور ان کی کابینہ کے اراکین نے اسلامی جمہوریہ ایران کے بانی کے مزار میں حاضری دے کر امام خمینی رحمت اللہ علیہ کے ساتھ کئے گئے عہد کی تجدید کی۔

نو منتخب صدر مسعود پزشکیان اور ان کی کابینہ کے اراکین نے ہفتے کی صبح ، حکومتی ہفتہ کے آغاز کی مناسبت سے اسلامی جمہوریہ ایران کے بانی کے مزار میں حاضری دے کر امام خمینی رحمت اللہ علیہ کے ساتھ کئے گئے عہد کی تجدید کی۔

واضح رہے اس موقع پر بانی انقلاب اسلامی کے پوتے سید حسن خمینی بھی صدر اور ان کی کابینہ کے ہمراہ تھے۔

اسلامی انقلاب کی دو اہم شخصیتوں ، صدر محمد علی رجائی اور وزیر اعظم ڈاکٹر محمد جواد با ہنر کی شہادت کی مناسبت سے چھٹے ہجری شمسی مہینے کے آغاز کے موقع پر ہفتہ حکومت منایا جاتا ہے جس کا آغاز اج سے ہو گیا ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

اہم خبریں

ملتان کی ثانیہ زہرا قتل کیس کا فیصلہ سنا دیا گیا، ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج محسن علی خان نے فیصلہ سنایا، ثانیہ زہرا قتل کیس میں مرکزی ملزم علی رضا کو سزائے موت جبکہ علی رضا کے بھائی اور والدہ کو عمر قید کی سزادی گئی، مقتولہ ثانیہ زہرا کی پھندا لگی لاش گھر کے کمرے سے برآمد ہوئی تھی، مدعی پارٹی کے وکلا شہریار احسن اور میاں رضوان ستار نے دلائل پیش کیے تھے۔ ثانیہ زہرا معروف عزادار متولی مسجد، امام بارگاہ، مدرسہ سید اسد عباس شاہ کی بیٹی تھیں، ملزمان کے وکیل ضیا الرحمن رندھاوا نے دلائل پیش کیے تھے، پراسکیوشن کی جانب سے ڈپٹی پراسیکیوٹر میاں بلال نے دلائل پیش کیے تھے، مرکزی ملزم مقتولہ کا شوہر علی رضا پولیس کی حراست میں عدالت میں پیش کیا گیا، مقتولہ ثانیہ زہرا کی پھندا لگی لاش گھر کے کمرے سے برامد ہوئی تھی، تھانہ نیو ملتان میں ثانیہ کے شوہر علی رضا، دیور حیدر رضا، ساس عذرا پروین سمیت چھ افراد کو مقدمہ میں نامزد کیا گیا تھا۔ مقدمہ مقتولہ ثانیہ زہرا کے والد اسد عباس شاہ کی مدعیت میں درج کیا گیا تھا، ثانیہ زہرا قتل کیس ایک سال چار ماہ اور نو دن عدالت میں زیرسماعت رہا، ثانیہ زہرا قتل کیس میں مجموعی طور پر 42 گواہوں کی شہادتیں قلمبند کی گئیں، ثانیہ زہرا قتل کا مقدمہ تھانہ نیو ملتان میں درج کیا گیا تھا، عدالتی حکم پر ثانیہ زہرا کی قبر کشائی بھی کی گئی تھی، ثانیہ زہرا قتل کیس میں اعلیٰ پولیس افسران کی جوائنٹ انویسٹیگیشن ٹیم بنائی گئی تھی، ثانیہ زہرا کی لاش گزشتہ سال نو جولائی کو گھر کے کمرے سے ملی تھی، ثانیہ زہرا کے دو ننھے بچے بھی ہیں۔