غزہ میں 17 لاکھ فلسطینیوں کی دربدری

170949283_1.jpg

فلسطین انفارمیشن سینٹرنے بتایا ہے کہ غاصب صیہونی حکومت کے وحشیانہ حملوں کے نتیجے میں غزہ میں 17 لاکھ فلسطینی دربدر ہوگئے ہیں

حکومت فلسطین کے انفارمیشن سینٹر نے اعلان کیا ہے کہ غاصب صیہونی حکومت نے غزہ میں وحشیانہ ترین جرائم کا سلسلہ جاری رکھا ہے۔

اس رپورٹ کے مطابق صیہونی حکومت کے جملہ غیر انسانی اور وحشیانہ جرائم میں ایک یہ بھی ہے کہ اس نے 17 لاکھ فلسطینیوں کو دربدری پر مجبور کردیا ہے۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ صیہونی حکومت دھمکیوں، بمباریوں، اورممنوعہ ہتھیاروں کے استعمال نیز قتل عام کے ذریعے انسانیت کے خلاف جرائم کا ارتکاب جاری رکھے ہوئے ہے۔

فلسطین انفارمیشن سینٹر کے بیان میں کہا گیا ہے کہ یہ غاصب حکومت عام شہریوں کو مجبور کررہی ہے کہ وہ اپنا گھر بار چھوڑ کر زندہ رہنے کے لئے دربدری اختیار کریں۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

اہم خبریں

ملتان کی ثانیہ زہرا قتل کیس کا فیصلہ سنا دیا گیا، ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج محسن علی خان نے فیصلہ سنایا، ثانیہ زہرا قتل کیس میں مرکزی ملزم علی رضا کو سزائے موت جبکہ علی رضا کے بھائی اور والدہ کو عمر قید کی سزادی گئی، مقتولہ ثانیہ زہرا کی پھندا لگی لاش گھر کے کمرے سے برآمد ہوئی تھی، مدعی پارٹی کے وکلا شہریار احسن اور میاں رضوان ستار نے دلائل پیش کیے تھے۔ ثانیہ زہرا معروف عزادار متولی مسجد، امام بارگاہ، مدرسہ سید اسد عباس شاہ کی بیٹی تھیں، ملزمان کے وکیل ضیا الرحمن رندھاوا نے دلائل پیش کیے تھے، پراسکیوشن کی جانب سے ڈپٹی پراسیکیوٹر میاں بلال نے دلائل پیش کیے تھے، مرکزی ملزم مقتولہ کا شوہر علی رضا پولیس کی حراست میں عدالت میں پیش کیا گیا، مقتولہ ثانیہ زہرا کی پھندا لگی لاش گھر کے کمرے سے برامد ہوئی تھی، تھانہ نیو ملتان میں ثانیہ کے شوہر علی رضا، دیور حیدر رضا، ساس عذرا پروین سمیت چھ افراد کو مقدمہ میں نامزد کیا گیا تھا۔ مقدمہ مقتولہ ثانیہ زہرا کے والد اسد عباس شاہ کی مدعیت میں درج کیا گیا تھا، ثانیہ زہرا قتل کیس ایک سال چار ماہ اور نو دن عدالت میں زیرسماعت رہا، ثانیہ زہرا قتل کیس میں مجموعی طور پر 42 گواہوں کی شہادتیں قلمبند کی گئیں، ثانیہ زہرا قتل کا مقدمہ تھانہ نیو ملتان میں درج کیا گیا تھا، عدالتی حکم پر ثانیہ زہرا کی قبر کشائی بھی کی گئی تھی، ثانیہ زہرا قتل کیس میں اعلیٰ پولیس افسران کی جوائنٹ انویسٹیگیشن ٹیم بنائی گئی تھی، ثانیہ زہرا کی لاش گزشتہ سال نو جولائی کو گھر کے کمرے سے ملی تھی، ثانیہ زہرا کے دو ننھے بچے بھی ہیں۔