صیہونی کالونیوں اور اسرائیلی فوجیوں کے مراکز پر حزب اللہ لبنان کے حملے

171352241.jpg

حزب اللہ لبنان نے آج بدھ کو بھی شمالی مقبوضہ فلسطین اور مقبوضہ جولان پر اپنے میزائل اور ڈرون حملوں کا سلسلہ جاری رکھا ہے

شہاب نیوز ایجنسی کے حوالے سے رپورٹ دی ہے کہ حزب اللہ لبنان نے ایک بیان جاری کرکے بتایا ہے کہ اس نے آج بھی شمالی مقبوضہ فلسطین اور مقبوضہ جولان پر اپنے حملوں کا سلسلہ جاری رکھا ہے

اس رپورٹ کے مطابق حزب اللہ لبنان نے بدھ کو لبنان کے علاقے بقاع پر غاصب صیہونی حکومت کی جارحیت کے جواب میں اور مظلوم فلسطینی عوام کی حمایت میں مقبوضہ جولان میں اسرائیلی فوج کے تسنوبار اڈے پر میزائلوں سے حملہ کیا ہے

حزب اللہ لبنان نے بتایا ہے کہ اس کے مجاہدین نے آج بدھ کو اسی طرح شمالی مقبوضہ فلسطین میں صیہونی فوج کے حدب یارون اڈے پر ڈرون حملہ کیا ہے۔

حزب اللہ لبنان نے اسی طرح شمالی مقبوضہ فلسطین کے زرعیت صیہونی فوجی اڈے پر بھی بدھ کی صبح حملہ کیا ہے۔

حزب اللہ لبنان کے حملے شروع ہونے کے بعد شمالی مقبوضہ فلسطین کی بہت سی صیہونی کالونیاں ساکنین سے خالی ہوچکی ہیں اور جو تھوڑے بہت صیہونی آباد کار ان میں رہ گئے ہیں وہ ذہنی اور نفسیاتی مریض ہوچکے ہیں۔

اس کے علاوہ ان دنوں پورے مقبوضہ فلسطین پر حماس کے سیاسی بیورو کے سربراہ اسماعیل ہنیہ اور حزب اللہ کے ایک کمانڈر کی شہادت کا بدلہ لئے جانے کا خوف اور وحشت طاری ہے۔

خود صیہونی میڈیا نے بھی اعتراف کیا ہے کہ شہید ہنیہ پر دہشت گردانہ حملے کے بدلہ لئے جانے کا خوف پورے مقبوضہ فلسطین پر طاری ہے اور حکام سے لیکر عوام تک، سبھی اس وحشت میں مبتلا ہیں کہ کسی بھی وقت جوابی حملہ ہوسکتا ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

اہم خبریں

ملتان کی ثانیہ زہرا قتل کیس کا فیصلہ سنا دیا گیا، ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج محسن علی خان نے فیصلہ سنایا، ثانیہ زہرا قتل کیس میں مرکزی ملزم علی رضا کو سزائے موت جبکہ علی رضا کے بھائی اور والدہ کو عمر قید کی سزادی گئی، مقتولہ ثانیہ زہرا کی پھندا لگی لاش گھر کے کمرے سے برآمد ہوئی تھی، مدعی پارٹی کے وکلا شہریار احسن اور میاں رضوان ستار نے دلائل پیش کیے تھے۔ ثانیہ زہرا معروف عزادار متولی مسجد، امام بارگاہ، مدرسہ سید اسد عباس شاہ کی بیٹی تھیں، ملزمان کے وکیل ضیا الرحمن رندھاوا نے دلائل پیش کیے تھے، پراسکیوشن کی جانب سے ڈپٹی پراسیکیوٹر میاں بلال نے دلائل پیش کیے تھے، مرکزی ملزم مقتولہ کا شوہر علی رضا پولیس کی حراست میں عدالت میں پیش کیا گیا، مقتولہ ثانیہ زہرا کی پھندا لگی لاش گھر کے کمرے سے برامد ہوئی تھی، تھانہ نیو ملتان میں ثانیہ کے شوہر علی رضا، دیور حیدر رضا، ساس عذرا پروین سمیت چھ افراد کو مقدمہ میں نامزد کیا گیا تھا۔ مقدمہ مقتولہ ثانیہ زہرا کے والد اسد عباس شاہ کی مدعیت میں درج کیا گیا تھا، ثانیہ زہرا قتل کیس ایک سال چار ماہ اور نو دن عدالت میں زیرسماعت رہا، ثانیہ زہرا قتل کیس میں مجموعی طور پر 42 گواہوں کی شہادتیں قلمبند کی گئیں، ثانیہ زہرا قتل کا مقدمہ تھانہ نیو ملتان میں درج کیا گیا تھا، عدالتی حکم پر ثانیہ زہرا کی قبر کشائی بھی کی گئی تھی، ثانیہ زہرا قتل کیس میں اعلیٰ پولیس افسران کی جوائنٹ انویسٹیگیشن ٹیم بنائی گئی تھی، ثانیہ زہرا کی لاش گزشتہ سال نو جولائی کو گھر کے کمرے سے ملی تھی، ثانیہ زہرا کے دو ننھے بچے بھی ہیں۔