غزہ پٹی میں صیہونی حکومت کے تازہ ترین وحشیانہ حملوں میں درجنوں شہید اور زخمی

171315181_1.jpg

غزہ پٹی کے اسپتال ذرائع نے صیہونیوں کے تازہ ترین جرم میں متعدد بچوں سمیت درجنوں فلسطینیوں کے شہید اور زخمی ہونے کی خبر دی ہے۔

غزہ پٹی کے ہسپتال ذرائع نے بتایا ہے کہ صیہونی فوج کے جنگی طیاروں غزہ کے شیخ رضوان محلے میں واقع "الحمامہ” اسکول پر بمباری میں کم سے کم 10 فلسطینی شہید ہوئے ہيں۔

ذرائع کے مطابق اس حملے میں درجنوں دیگر زخمی بھی ہوئے ہیں۔

فلسطینی ذرائع کے مطابق صہیونی فوج نے دو بار حمامہ اسکول کو نشانہ بنایا جہاں فلسطینی پناہ گزیں ٹھہرے تھے۔

اس رپورٹ کے مطابق شہداء کی تعداد میں اضافے کا خدشہ ہے اور امدادی کارکن ملبے سے شہداء کی لاشیں نہیں نکال پا رہے ہیں۔

صہیونی فوج نے غزہ میں پناہ گزینوں پر اپنے مجرمانہ حملوں کو چھپانے کے لیے پہلے کے ہی طرح دعوی کیا کہ یہ اسکول تحریک حماس کی فوجی شاخ شہید عزالدین القسام بریگیڈ کا ٹھکانہ تھا۔

غزہ پٹی پر صیہونی حکومت کی جارحیت کے آغاز کو 302 دن گزر جانے کے بعد بھی یہ حکومت اپنے کسی بھی مقصد میں کامیاب نہیں ہو سکی ہے اور مختلف بحرانوں میں وہ پھنستی جا رہی ہے۔

در ایں اثنا فلسطین کی وزارت صحت نے غزہ پٹی میں صیہونی حکومت کے جرائم کے نتیجے میں شہداء اور زخمیوں کے تازہ ترین اعدادوشمار بھی شائع کیے اور اعلان کیا کہ الاقصیٰ طوفان آپریشن کے آغاز سے اب تک اس علاقے میں 39 ہزار 500 سے زائد لوگ شہید ہو چکے ہیں۔

فلسطین کی وزارت صحت کے مطابق ان جرائم میں زخمی ہونے والوں کی تعداد 91 ہزار سے زیادہ ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

اہم خبریں

ملتان کی ثانیہ زہرا قتل کیس کا فیصلہ سنا دیا گیا، ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج محسن علی خان نے فیصلہ سنایا، ثانیہ زہرا قتل کیس میں مرکزی ملزم علی رضا کو سزائے موت جبکہ علی رضا کے بھائی اور والدہ کو عمر قید کی سزادی گئی، مقتولہ ثانیہ زہرا کی پھندا لگی لاش گھر کے کمرے سے برآمد ہوئی تھی، مدعی پارٹی کے وکلا شہریار احسن اور میاں رضوان ستار نے دلائل پیش کیے تھے۔ ثانیہ زہرا معروف عزادار متولی مسجد، امام بارگاہ، مدرسہ سید اسد عباس شاہ کی بیٹی تھیں، ملزمان کے وکیل ضیا الرحمن رندھاوا نے دلائل پیش کیے تھے، پراسکیوشن کی جانب سے ڈپٹی پراسیکیوٹر میاں بلال نے دلائل پیش کیے تھے، مرکزی ملزم مقتولہ کا شوہر علی رضا پولیس کی حراست میں عدالت میں پیش کیا گیا، مقتولہ ثانیہ زہرا کی پھندا لگی لاش گھر کے کمرے سے برامد ہوئی تھی، تھانہ نیو ملتان میں ثانیہ کے شوہر علی رضا، دیور حیدر رضا، ساس عذرا پروین سمیت چھ افراد کو مقدمہ میں نامزد کیا گیا تھا۔ مقدمہ مقتولہ ثانیہ زہرا کے والد اسد عباس شاہ کی مدعیت میں درج کیا گیا تھا، ثانیہ زہرا قتل کیس ایک سال چار ماہ اور نو دن عدالت میں زیرسماعت رہا، ثانیہ زہرا قتل کیس میں مجموعی طور پر 42 گواہوں کی شہادتیں قلمبند کی گئیں، ثانیہ زہرا قتل کا مقدمہ تھانہ نیو ملتان میں درج کیا گیا تھا، عدالتی حکم پر ثانیہ زہرا کی قبر کشائی بھی کی گئی تھی، ثانیہ زہرا قتل کیس میں اعلیٰ پولیس افسران کی جوائنٹ انویسٹیگیشن ٹیم بنائی گئی تھی، ثانیہ زہرا کی لاش گزشتہ سال نو جولائی کو گھر کے کمرے سے ملی تھی، ثانیہ زہرا کے دو ننھے بچے بھی ہیں۔