اسرائیل کا بیروت پر حملہ، حزب اللہ کے سینئر کمانڈر کو نشانہ بنانے کا دعویٰ

6800f7ad-1046-4b37-9df8-a7d699574fda_16x9_1200x676.jpg

اسرائیلی فوج کی جانب سے لبنانی دار الحکومت بیروت پر فضائی حملے میں حزب اللہ کے سینئر کمانڈر فواد شکر المعروف حاج محسن کو نشانہ بنانے کا دعویٰ کیا گیا ہے۔غیر ملکی خبررساں ایجنسی کے مطابق حملہ حزب اللہ کے گڑھ ضاحیہ کے علاقے میں سینئر حزب اللہ کمانڈر پر ہوا، اسرائیل کی جانب سے بیروت پرڈرونزسے 3میزائل حملے کیے گئے۔

لبنانی وزارت صحت کے مطابق اسرائیلی حملوں میں 3 افراد جاں بحق جبکہ 6 بچوں سمیت 74 افراد زخمی ہوئے، حملے کی زد میں آکر تباہ ہونے والی عمارت کے ملبے تلے دبے افراد کی تلاش جاری ہے۔لبنان کے نگران وزیراعظم نجیب مکاتی نے کابینہ اجلاس طلب کرلیا ہے اور حملے کو عالمی قوانین کی خلاف ورزی قرار دیدیا ہے۔
اسرائیلی فوج کی جانب سے جاری ہونے والے بیان میں کہا گیا ہے کہ اسرائیلی فضائی حملے میں حزب اللہ کے کمانڈر کو نشانہ بنایا گیا جو گزشتہ دنوں مجدل الشمس پر ہونے والے راکٹ حملے میں ملوث تھا۔

اسرائیلی اخبار کا کہنا ہے کہ اسرائیل نے حزب اللہ کے دوسرے اہم ترین رہنما فواد شکر کو نشانہ بنایا ہے تاہم عرب میڈیا کےمطابق بیروت پر اسرائیلی حملے میں فواد شُکر محفوظ رہے۔امریکی اسٹیٹ ڈیپارٹمنٹ کے مطابق فواد شکر نے 241 امریکی میرینز کی ہلاکت میں مرکزی کردار ادا کیا اور امریکا نے فواد شکر کے قتل پر 50 لاکھ ڈالر رقم رکھی ہے۔

دوسری جانب لبنانی میڈیا کا کہنا ہے کہ حزب اللہ نے اسرائیلی حملے میں اپنے کسی اہلکار کی ہلاکت کی تصدیق نہیں کی۔لبنانی ذرائع کے مطابق اسرائیلی فوجی فواد شکر کو نقصان پہنچانے میں ناکام رہی۔واضح رہے کہ بیروت میں اسرائیلی کارروائی گولان کے پہاڑیوں پر حملوں کے جواب میں کیے جانے کا دعویٰ کیا گیا ہے،حملے میں 12 اسرائیلی شہری مارے گئے تھے۔

About Author

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے