امریکا میں صیہونی جنگی قیدیوں کے لواحقین اور نتن یاہو کی ملاقات کشیدگی پر منتج ہوگئی

171287664.jpg

غاصب صیہونی حکومت کے وزير اعظم بن یامن نتن یاہو نے جو امریکا کے دورے پر ہیں، منگل کو صیہونی جنگی قیدیوں کے لواحقین سے ملاقات کی جو ہنگامے اور کشیدگی پر ختم ہوئی

زرائع نے فلسطین کی سما نیوز ایجنسی کے حوالے سے رپورٹ دی ہے کہ اس حوالے سے صیہونی حکومت کے کان ٹی وی نے بتایا ہے کہ صیہونی جنگی قیدیوں کے لواحقین سے نتن یاہو کی ایک گھنٹے کی اس ملاقات میں لواحقین نے سخت اعتراضات کئے اور ملاقات پرکشیدہ رہی ۔

اس رپورٹ کے مطابق نتن یاہو کا اصرار تھا کہ حماس پر فوجی دباؤ ضروری ہے اور انھوں نے کہا کہ وہ اس گروہ کی ہر شرط کو مسترد کرتے ہیں۔

اس رپورٹ کے مطابق نتن یاہو کے یہ کہتے ہی لواحقین نے ان کی بات کاٹ دی اور ان پر سخت اعتراض کیا۔

صیہونی حکومت کے کان ٹی وی کے مطابق امریکی اور صیہونی جنگی قیدیوں کے لواحقین نے نتن یاہو کو خبردار کیا ہے کہ انہیں جنگی قیدیوں کے تبادلہ کا سمجھوتہ ہر حال میں ماننا چاہئے، چاہے اس کے نتیجے میں ایک ہی جنگی قیدی کیوں نہ آزاد ہو۔

کان صیہونی ٹی وی نے اپنی رپورٹ میں بتایا ہے کہ اس صورتحال پر نتتن یاہو کے مشیر سخت برہم ہوگئے اور جںگی قیدیوں کے تبادلے کے سمجھوتے میں نتن یاہو کی ٹال مٹول کی توجیہ کرتے ہوئے کہا کہ یہ حماس ہے جو چاہتا ہے کہ سمجھوتہ نہ ہو۔

غاصب صیہونی حکومت کے وزیر اعظم کے مشیر نے یہ دعوی ایسی حالت میں کیا ہے کہ حماس کے رہنماؤں نے بارہا، صیہونی حکومت کے ساتھ جنگی قیدیوں کے تبادلے کے لئے امریکی صدر جو بائیڈن کی مجوزہ تجویز کی موافقت کا اعلان کیا ہے۔

اسرائیلی جنگی قیدیوں کے لواحقین کے ساتھ نتن یاہو کے ملاقات کے موقع پر تل ابیب میں بڑی تعداد میں لوگوں نے مظآہرہ کرکے جنگی قیدیوں کے تبادلے کے سمجھوتے پر دستخط کا مطالبہ کیا۔

صیہونی ذرائع نے اعلان کیا ہے کہ صیہونی آبادکاروں نے ایک بار پھر تل ابیب میں اپنے مظاہرے میں مطالبہ کیا ہے کہ حماس کے ساتھ جنگی قیدیوں کے تبادلے کا سمجھوتہ جلد سے جلد کیا جائے۔

About Author

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے