جنگ ہوئی تو حیفا پر روزآنہ 4000  میزائل داغے جائيں گے

171268776.jpg

ایک صیہونی میڈیا کے مطابق اگر لبنان سے وسیع جنگ شروع ہوگئی تو مقبوضہ فلسطین کی حیفا بندر گاہ پر روزآنہ حزب اللہ کے ٹھیک نشانے پر لگنے والے 4000 میزائل گریں گے

زرائع نے صیہونی حکومت کے چینل 12 کے حوالے سے رپورٹ دی ہے کہ مقبوضہ فلسطین کے ساحلی شہر حیفا کے میئر نے کہا ہے کہ "ہمارے سامنے حقیقی خطرہ موجود ہے، حزب اللہ ہمیں نابود کردے گی۔”

اس رپورٹ کے مطابق حیفا کے میئر نے کہا کہ نتن یاہو کی حکومت کچھ بھی نہیں کررہی ہے ، اس نے شمالی مقبوضہ فلسطین کو اس کے حال پر چھوڑ دیا ہے۔

حیفا کے میئر یونا یہاؤ نے مزید کہا ہے کہ حزب اللہ نے 2006 میں 33 روزہ جنگ میں حیفا پر صرف 200 میزائل داغے تھے جو پن پوائنٹ نہیں تھے لیکن اب وہ حیفا پر روزآنہ 4000 ایسے میزائل داغ سکتی ہے جو ٹھیک نشانے پر لگتے ہیں اور حزب اللہ کی اس صلاحیت نے حالات بالکل مختلف کردیئے ہیں اور جنگ کی صورت میں ہمارے سامنے بالکل نیا سیناریو ہوگا۔

حیفا کے میئر کا کہنا ہے کہ 2006 کی 33 روزہ جنگ میں، اس وقت کے وزیر اعظم ایہود اولمرت اور ان کی کابینہ کے اراکین جنگ کی اوج کے زمانے میں کسی خوف کے بغیر حیفا آتے تھے لیکن اب یہاں کوئی نہیں آرہا ہے۔

اسی سلسلے میں المیادین نے صیہونی میڈیا کے حوالے سے رپورٹ دی ہے کہ صیہونی کالونیوں کے ساکنین کو حیفا کے صنعتی کارخانوں کے نشانہ بننے کا خوف ہے۔

اس رپورٹ کے مطابق حال حاضر میں مقبوضہ فلسطین کے شہر حیفا میں 32 لاکھ افراد ایسے علاقوں میں رہتے ہیں کہ صنعتی کارخانوں کے نشانہ بننے کی صورت میں وہ محفوظ نہیں رہیں گے۔

المیادین کے مطابق خلیج حیفا میں 1 ہزار پانچ سو خطرناک قسم کے مواد موجود ہیں اور یہ اگر یہ نشانہ بنے تو یہ مواد فضا میں منتشر ہوجائيں گے اور پھر جو ہوگا اس کا تصور بھی ہولناک ہے۔

صیہونی میڈیا نے اسی طرح رپورٹ دی ہے کہ شمالی مقبوضہ فلسطین کا علاقہ الجلیل حزب اللہ کے حملوں سے 70 فیصد تباہ ہوچکا ہے۔

صیہونی میڈیا کے مطابق شمالی مقبوضہ فلسطین کا شہر کریات شمونہ حزب اللہ کے حملوں کے نتیجے میں ساکنین سے خالی ہوچکا ہے اور یہاں کے ساکنین واپس آنے کے بارے میں نہیں سوچ رہے ہیں۔

About Author

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے