پنجاب؛ پاکستان کوالٹی کنٹرول اسٹینڈرڈ کے تحت آٹے کے نرخ تعین کرنیکا فیصلہ
لاہور: وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف نے صوبے میں پاکستان کوالٹی کنٹرول اسٹینڈرڈ کی کیٹیگری کے مطابق آٹے کے نرخ تعین کرنے کا فیصلہ کر لیا۔
وزیر اعلیٰ پنجاب کی زیر صدارت خصوصی اجلاس میں اہم فیصلے کیے گئے۔ وزیراعلیٰ نے آٹے کے مارکیٹ نرخ منگوا کر سامنے رکھ دیے جو کہ محکمہ فوڈ کی بریفنگ میں پیش کردہ ڈیٹا مارکیٹ کے آٹا نرخ سے مختلف تھے جس پر وزیر اعلیٰ مریم نواز نے اظہار ناپسندیدگی کیا۔
اجلاس میں وزیر اعلیٰ پنجاب نے آٹے کے مارکیٹ نرخ سے متعلق روزانہ کی رپورٹ طلب کرلی جبکہ محکمہ فوڈ کی ری اسٹرکچر نگ کی ہدایت بھی کر دی۔ انہوں نے کرپٹ عناصر کے خلاف یقینی قانونی کارروائی جبکہ محکمہ فوڈ کے افسران اور ملازمین کی ڈیجیٹل مانیٹرنگ کا میکنزم بنانے کا حکم دیا۔ پرمٹ کے ساتھ آٹا کی نقل و حمل کی اجازت کا اصولی فیصلہ بھی کیا گیا۔
مریم نواز نے کہاکہ آٹے کے نرخ ناجائز طور پر بڑھانے کی اجازت نہیں دوں گی، مافیاز اپنا کام کر رہے ہیں اور محکمے سو رہے ہیں، محکمے اپنا کام نہیں کریں گے تو گورننس کیسے بہتر ہوگی۔ کسان اپنی گندم بیچ چکا ہے، اب مافیاز کو عوام کا استحصال نہیں کرنے دیں گے۔
اجلاس کو بریفنگ میں بتایا گیا کہ پنجاب میں 2.2 ملین میٹرک ٹن گندم کے سرکاری ذخائر موجود ہیں جبکہ مجموعی طور پر 6 ملین میٹرک ٹن سے زائد گندم موجود ہے، ذخیرہ اندوزی کے سدباب کے لیے گندم ذخائر کی جیو ٹیگنگ کی جا رہی ہیں۔
اجلاس میں سینیٹر پرویز رشید، سینیئر منسٹر مریم اورنگزیب، وزیر اطلاعات عظمی زاہد بخاری، وزراء بلال یاسین، سید عاشق حسین، چیف سیکریٹری، سیکریٹریز اور دیگر متعلقہ حکام نے شرکت کی۔