اقوام متحدہ میں ایران کے نمائندہ دفتر کا انتباہ: لبنان کے خلاف ہر اقدام میں صیہونی حکومت کو شکست ہوگی
نیویارک : اقوام متحدہ میں اسلامی جمہوریہ ایران کے نمائندہ دفترنے علاقے میں صیہونی حکومت کے ہر احمقانہ فیصلے کی بابت خبردارکرتے ہوئے کہا ہے کہ لبنان کے خلاف ہر اقدام میں تل ابیب کو شکست کا ہی سامنا ہوگا
اقوام متحدہ میں اسلامی جمہوریہ ایران کے نمائندہ دفتر نے جمعے کو کہا ہے کہ خود کو بچانے کے لئے خطے میں غاصب صیہونی حکومت کا ہر احمقانہ فیصلہ خود اس کی نابودی پر منتج ہوگا۔
اقوام متحدہ میں ایران کے نمائندہ دفتر نے کہا ہے کہ غاصب صیہونی حکومت خود کو بچانے کے لئے خطے کو ایک نئی جنگ میں جھونکنے کا احمقانہ فیصلہ کرسکتی ہے لیکن اس کو معلوم ہونا چاہئے کہ اس جنگ میں اس کی شکست یقینی ہے۔
ایران کے نمائندہ دفتر نے کہا ہے کہ حزب اللہ لبنان خود اپنے اور لبنان کے دفاع کی پوری توانائی رکھتی ہےاوراگر صیہونی حکومت نے لبنان کے خلاف جنگ شروع کی تو اس کا مطلب یہ ہوگا کہ اس کی اپنے ہی ہاتھوں نابودی کا وقت آن پنہچا ہے۔
یاد رہے کہ فلسطینی مجاہدین کے سات اکتوبر 2023 کے آپریشن طوفان الاقصی میں اپنی نا قابل تلافی شکست کا بدلہ لینے کے لئے غاصب صیہونی حکومت نے غزہ پر وحشیانہ حملے شروع کئے تو حزب اللہ لبنان نے، غزہ کے مظلوم عوام اور استقامتی فلسطین محاذ پر دباؤ کم کرنے کی غرض سے شمالی مقبوضہ فلسطین میں اس کے اہم فوجی اور اسٹریٹجک مراکز پر حملے تیز کردیئے۔
خود صیہونی ذرائع ابلاغ نے بھی اعتراف کیا ہے کہ حزب اللہ لبنان نے شمالی محاذ پر صیہونی فوج کو بھاری نقصان پہنچایا ہے اور حزب اللہ کے حملوں کے نتیجے میں درجنوں صیہونی کالونیاں خالی ہوگئی ہیں ۔
غاصب صیہونی حکومت کی جانب سے لبنان کے خلاف باقاعدہ جنگ شروع کئے جانے کے امکانات کی باتیں ایسی حالت میں ہورہی ہیں کہ ابھی چند روز قبل حزب اللہ لبنان نے اپنے ہدہد ڈرون کے ذریعے بہت کامیاب جاسوسی آپریشن انجام دیا جس میں مذکورہ ڈرون نے صیہونی حکومت کے تقریبا سبھی حساس مراکز کی تفصیلی معلومات حاصل کیں اور ان کی فلمیں بھی جاری کردی ہیں۔
غاصب صیہونی حکومت کے قومی سلامتی کے سابق نائب مشیر شاک فریلیش نے بھی تل ابیب کو لبنان پر ممکنہ حملے کے نتائج کی بابت خبردار کیا ہے کہ اس حملے کے نتیجے میں اسرائیلی حکومت کےاندرونی محاذ اور فوج پر کاری وار لگیں گے۔
صیہونی حکومت کے قومی سلامتی کے سابق مشیر نے تل ابیب کے لئے اپنے انتباہ میں یاد دہانی کرائی ہے کہ 1990 کے عشرے کے بعد سے حزب اللہ کے خلاف اسرائیلی فوج کو اپنی سبھی کارروائیوں میں مایوسی کا ہی سامنا کرنا پڑا تھا۔
غاصب صیہونی حکومت کے قومی سلامتی کے سابق نائب مشیر شاک فریلیش نے خبردار کیا ہے کہ لبنان کے خلاف فوجی آپریشن بہت خطرناک ہوگا اور اس کے نتیجے میں اسرائيلی حکومت کے خلاف جنگ کے کئی محاذ کھل سکتے ہیں۔