غزہ کے حوالے سے D-8 وزرائے خارجہ کونسل کے غیر معمولی اجلاس میں ایران کی 9 تجاویز
ایران کے قائم مقام وزیر خارجہ نے D-8 وزرائے خارجہ کونسل کے غیر معمولی اجلاس میں غزہ کے حوالے سے 9 تجاویز پیش کیں اور امید ظاہر کی کہ غزہ کے معصوم لوگوں کی تکلیف کو کم کرنے کے لیے اس اجلاس کے عملی اور فوری نتائج برآمد ہوں گے۔
غزہ کے حوالے سے D-8 ممالک کے وزرائے خارجہ کی کونسل کے غیر معمولی اجلاس میں علی باقری کی پیش کردہ 9 تجاویز درج ذیل ہیں:
1۔ فلسطین کے حوالے سے "D-8 آرگنائزیشن سپورٹ پروگرام” کی تشکیل۔ اس پروگرام میں فلسطین کی تعمیر نو اور ترقی کی ضروریات کے لیے تنظیم کے اراکین کی اجتماعی شراکت.
2. غزہ کی تعمیر نو کے حوالے سے بین الاقوامی کانفرنس کا انعقاد اور اسلامی ممالک سے مالی امداد اکٹھا کرنے کے لیے اسلامی فنڈ کے قیام کے لیے D-8 کی حمایت
3۔ بین الاقوامی سطح پر غزہ کے خلاف جنگ کو روکنے اور خطے میں بین الاقوامی انسانی امداد بھیجنے کے حوالے سے او آئی سی کے رابطہ گروپ کا ساتھ دینے کے لیے D-8 رابطہ گروپ کی تشکیل۔
4. صیہونی حکومت کے ساتھ سیاسی، اقتصادی اور تجارتی تعلقات کی معطلی
5۔ قابض صیہونی حکومت کی فوج اور اس کے سیکورٹی اداروں کو نسل کشی، جنگی جرائم اور انسانی حقوق اور بین الاقوامی انسانی قوانین کی صریح خلاف ورزیوں کے ارتکاب کی وجہ سے "دہشت گرد تنظیم” قرار دیا جانا۔
6۔ صیہونی حکومت کو نسل پرست ادارے کے طور پر تسلیم کروانے اور اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کی قرارداد 3379 کو بحال کرنے کے لیے D-8 تنظیم کے رکن ممالک کی مشترکہ کوشش۔
7۔ D-8 کی جانب سے تمام فلسطینی گروپوں کی شرکت کے ساتھ جامع مذاکرات کی حمایت اور جنگ کے خاتمے کے بعد فلسطینی علاقوں کی انتظامیہ کے لیے فلسطینی قومی اتحاد کا قیام اور انتخابات کا انعقاد۔
8. عالمی اداروں اور پروگرامز میں جارح صیہونی حکومت کی رکنیت اور شرکت کو معطل کرنے کے لیے D-8 تنظیم کی درخواست جیسا کہ پیرس اولمپیکس سے نکالنا وغیرہ
9. عالمی عدالت انصاف اور بین الاقوامی فوجداری عدالت میں جاری بین الاقوامی قانونی کیسز میں فلسطین کو قانونی مدد فراہم کرنے کے لیے D-8 رکن ممالک کی طرف سے مشترکہ قانونی کمیٹی کا قیام۔