مرجعیت کی طرف جو ہاتھ بڑھایا جائے گا اسے کاٹ دیا جائے گا!

مرجعیت کی طرف جو ہاتھ بڑھایا جائے گا اسے کاٹ دیا جائے گا!
📌 مرجعیت کا مقام ہماری سرخ لکیر ہے، حوزہ علمیہ نجف کے طلبہ
🔍 حوزہ علمیہ نجف کے طلبہ نے امریکہ اور صیہونی رجیم کی طرف سے امام خامنہ ای کے خلاف حالیہ دھمکیوں کے جواب میں ایک سخت بیان جاری کرتے ہوئے اس بات پر زور دیا ہے کہ مرجعیت کی طرف جو ہاتھ بڑھایا جائے گا اسے کاٹ دیا جائے گا۔
المیادین نیٹ ورک کے مطابق حوزہ علمیہ نجف کے طلبہ نے سخت لہجے میں اعلان کیا کہ نہ صرف نجف کے طلبہ بلکہ حوزہ علمیہ قم اور عالم اسلام کے دیگر مدارس کے طلبہ بھی ان دھمکیوں کی مذمت کرتے ہیں اور انہیں حوزہ علمیہ کی حیثیت اور شیعہ دنیا کی بالادستی پر واضح حملہ سمجھتے ہیں۔
📍 تقدس اور اہمیت کے نقطہ نظر سے وہ ان دھمکیوں کو خانہ کعبہ، قرآن اور انبیاء کے خون کی بے حرمتی کے مترادف سمجھتے تھے.
بیان میں اس بات پر زور دیا گیا کہ آیت اللہ خامنہ ای صرف ایک سیاسی شخصیت نہیں ہیں بلکہ ایک اعلیٰ سطحی شخصیت اور ایک وسیع مذہبی علامت ہیں جو مسلم دنیا کے لاکھوں مومنین کے ضمیر کی نمائندگی کرتی ہیں۔
اس مسئلے کی حساسیت کا ذکر کرتے ہوئے حوزہ علمیہ نجف کے طلباء نے مزید کہا: "ٹرمپ انتظامیہ اور اس کے اتحادیوں کو ہمارا پیغام یہ ہے کہ اتھارٹی ہماری سرخ لکیر ہے، اور جو ہاتھ اس تک پہنچے گا اس کا جواب اس ہاتھ سے دیا جائے گا جو اسے کاٹ دے گا۔ آخر میں انہوں نے اسلامی حکومتوں، مذہبی اداروں، انسانی حقوق کی تنظیموں اور دنیا کے تمام آزاد لوگوں پر زور دیا کہ وہ ان "بزدلانہ” دھمکیوں کا فوری اور فیصلہ کن جواب دیں۔
> یاد رہے یہ بیان جوکر اور جواری امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے اپنے ٹروتھ سوشل اکاؤنٹ پر کی گئی ایک پوسٹ کے براہ راست جواب میں سامنے آیا ہے *جس میں انہوں نے کہا تھا کہ سید خامنہ ای قتل کا ممکنہ ہدف ہیں*۔ ہم جانتے ہیں کہ نام نہاد ‘سپریم لیڈر’ کہاں چھپے ہوئے ہیں۔ وہ ایک آسان ہدف ہے، لیکن وہ وہاں محفوظ ہے – ہم اسے باہر نہیں لے جائیں گے (قتل!)، کم از کم فی الحال تو نہیں۔ لیکن ہم نہیں چاہتے کہ شہریوں یا امریکی فوجیوں پر میزائل داغے جائیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہمارے صبر کا پیمانہ لبریز ہو گیا ہے۔