عالم اسلام کی پائیدار ترقی اور ثبات و استحکام میں صیہونی حکومت رکاوٹ ہے

171368262.jpg

وزارت خارجہ کے ڈائریکٹر جنرل نے کہا ہے کہ عالم اسلام کی پائیدار ترقی اور ثبات و استحکام میں اصلی رکاوٹ صیہونی حکومت ہے اوراسلامی ملکوں کے باہمی تعاون میں بھی اس کے بے ثباتی پیدا کرنے والے اقدامات حائل ہیں

اسلامی تعاون تنظیم کے وزرائے خارجہ کی کونسل کا پچاسواں اجلاس 29 اور 30 اگست کو کیمرون کے دارالحکومت یاؤنڈے میں منعقد ہوا۔

اس اجلاس میں اسلامی جمہوریہ ایران کی وزارت خارجہ کے بین الاقوامی امن وسلامتی کے شعبے کے ڈائریکٹر جنرل اشراق جہرمی نے شرکت کی۔

انھوں نے اپنے خطاب میں غزہ کے مظلوم عوام کے خلاف غاصب صیہونی حکومت کے وحشیانہ جرائم کی ‎سخت مذمت کی۔

انھوں نے گیارہ مہینے سے جاری غاصب صیہونی حکومت کے وحشیانہ ترین جرائم اور تہران میں اسماعیل ہنیہ کو شہید کرنے پر مبنی اس کی دہشت گردانہ جارحیت کا ذکر کرتے ہوئے،بین الاقوامی برادری اور اسلامی تعاون تنظیم سے اس غاصب حکومت کے جنگی اور انسانیت کے جرائم کو روکنے کے لئے ٹھوس اقدامات کا مطالبہ کیا۔

انھوں نے اپنے خطاب میں کہا کہ مغربی ایشیا میں بدامنی اور بحران کی جڑوں پر توجہ دینے کی ضرورت ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ اس خطے میں بدامنی، کشیدگی اور بحران کی جڑ غاصب صیہونی حکومت ہے۔

ایرانی وزارت خارجہ کے شعبہ بین الاقوامی امن وسلامتی کے ڈائریکٹر جنرل اشراق جہرمی نے کہا کہ اس علاقے اور عالم اسلام میں پائیدار ترقی اور ثبات و استحکام میں اصلی رکاوٹ غاصب صیہونی حکومت ہے اور اس کے بے ثباتی پیدا کرنے والے اقدامات اسلامی تعاون تنظیم کے رکن ملکوں کے درمیان تعاون اور یک جہتی میں بھی حائل ہیں۔

انھوں نے کہا کہ علاقائی اتحاد ویک جہتی کی تقویت اور پڑوسیوں کے ساتھ روابط کا استحکام اسلامی جمہوریہ ایران کی نئی حکومت کی پالیسیوں میں شامل ہے ۔

عالم اسلام کی پائیدار ترقی اور ثبات و استحکام میں صیہونی حکومت رکاوٹ ہے

اسلامی جمہوریہ ایران کی وزارت خارجہ کے اعلی عہدیدار نے اپنی تقریر میں اسی طرح ترقی پذیر ملکوں پر مسلط کی جانے والی اقتصادی پابندیوں اور یک جانبہ اقدامات کی مذمت کرتے ہوئے ، انہیں بین الاقوامی قوانین اور اصول وضوابط کے منافی قرار دیا اور کہا کہ اس کی سبھی ملکوں کو مخالفت کرنا چاہئے۔

انھوں نے اپنے خطاب کے آخری میں اسلامی تعاون تنظیم کے رکن ملکوں کے ساتھ اقتصادی تعاون کے فروغ کے لئے اسلامی جمہوریہ ایران کے عزم پر زور دیا اور کہا کہ سبھی اسلامی ملکوں کے ساتھ روابط اور تعاون میں توسیع ہماری اصولی اور بینیادی پالیسیوں میں شامل ہے۔

قابل ذکر ہے کہ اس اجلاس میں مختلف سیاسی، اقتصادی، ثقافتی، قانونی اور مالیاتی شعبوں میں سو سے زائد قرار دادیں منظور کی گئيں جن میں دمشق میں ایران کے سفارتی مراکز پر غاصب صیہونی حکومت کی دہشت گردانہ جارحیت کی مذمت میں پاس کی جانے والی دو قرار دادیں بھی شامل ہیں۔

اس کے علاوہ تہران میں اسماعیل کو شہید کرنے پر مبنی غاصب صیہونی حکومت کی دہشت گردانہ جارحیت کی مذمت میں الگ سے ایک قرار داد پاس کی گئی ۔

اسلامی تعاون کی تنظیم کی وزارتی کونسل کا پچاسواں اجلاس جمعہ 30 اگست کی شام اپنے اختتام کو پہنچا۔

About Author

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے