ایران اور امریکہ کے درمیان پیغامات کے تبادلے کے ذرائع ہمیشہ موجود رہے ہیں، ایرانی مندوب
اقوام متحدہ میں اسلامی جمہوریہ ایران کے نمائندے نے اس بات پر تاکید کرتے ہوئے کہ ایران کا اپنے دفاع کے حق کا غزہ کی جنگ بندی سے کوئی تعلق نہیں ہے کہا کہ ایران اور امریکہ کے درمیان ہمیشہ سے پیغامات کی ترسیل کے براہ راست اور غیر مستقیم ذرائع موجود رہے ہیں مگر فریقین کی ترجیح یہ ہے کہ ان ذرائع کی تفصیلات نہ بتائی جائیں۔
ایران کے نمائندے نے ایران اور امریکہ کے درمیان پیغامات کی ترسیل کے موجودہ چینلز سے متعلق پوچھے گئے سوال، نیز یہ کہ کیا ایران صیہونی حکومت کے جواب کو اگلے ہفتے جنگ بندی کے حوالے سے ہونے والے مذاکرات تک ملتوی کر دے گا، کے بارے میں کہا کہ غزہ میں دیرپا جنگ بندی کا قیام ہماری ترجیح ہے اور اس حوالے سے حماس جو بھی معاہدہ کرے گی وہ ہم قبول کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ صیہونی حکومت نے حالیہ دہشت گردانہ اقدام میں ہماری قومی سلامتی اور خودمختاری کو پامال کیا ہے۔ ہمارے پاس دفاع کا جائز حق ہے اور اس کا غزہ کی جنگ بندی سے کوئی تعلق نہیں، لیکن ہمارا جواب مناسب وقت پر اس طرح دیا جائے گا کہ اس سے ممکنہ جنگ بندی کو نقصان نہ پہنچے۔
اقوام متحدہ میں ایران کے نمائندے نے ایران اور امریکہ کے درمیان پیغامات کی ترسیل کے موجودہ چینلز کے بارے میں کہا کہ ایران اور امریکہ کے درمیان پیغامات کی ترسیل کے لیے ہمیشہ براہ راست اور غیر مستقیم چینلز موجود رہے ہیں مگر فریقین کی ترجیح تفصیلات کو خفیہ رکھنا ہے۔