پاکستان کمیشن برائے انسانی حقوق کا ” پاراچنار” میں دہشت گردانہ حملے پر اظہار تشویش

1374847_2998020_5_updates.jpg

پاکستان کمیشن برائے انسانی حقوق (ایچ آر سی پی) نے پاراچنار میں ہونے والے جانی نقصان پر گہری تشویش کا اظہار کیا ہے۔ایچ آر سی پی کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ پارا چنار پر خارجی عناصر اور طالبانی دہشت گردوں کے حملے سے  پاراچنار کے عام شہریوں کا بہت زیادہ نقصان ہوا ہے۔ عوام کی نقل و حرکت، ان تک خوراک اور طبی سامان کی فراہمی متاثر ہے۔

بیان میں خیبر پختونخوا حکومت سے جنگ بندی کے لیے ثالثی کو یقینی بنائے جانے کا مطالبہ بھی کیا گیا ہے۔پولیس حکام کا کہنا ہے کہ 6 روز سے جاری جھڑپوں میں اب تک 49 افراد جاں بحق جبکہ 226 افراد زخمی ہوچکے ہیں ۔ پاراچنار، پشاور شاہراہ ساتویں روز بھی ہر قسم کی آمدورفت کے لیے بند ہے۔

رُکن قومی اسمبلی انجینئر حمید حسین کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ اسپتال اور مارکیٹ میں ادویات ختم ہوگئیں ہیں۔ ممبر صوبائی اسمبلی علی ہادی عرفانی نے مطالبہ کیا ہے کہ حکومت فائربندی کے لیے فوری اقدامات کرے۔ڈپٹی کمشنر کرم کے مطابق فریقین سے مورچے خالی کرانے کے بعد مورچوں میں سکیورٹی فورسز کے اہلکار تعینات کردیے گئے ہیں۔ سات روز سے جاری جھڑپوں میں پاراچنار اور صدہ شہر پر بھی متعدد میزائل فائر کیے گئے تھے۔

About Author

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے