اسرائیلی حملوں میں شدت کا مقصد مذاکرات پر اثرانداز ہونا ہے۔حماس
تحریک حماس کے رہنما اسامہ حمدان نے ایک بیان میں کہا ہے کہ غزہ کے عوام کے خلاف دشمن کے حملوں میں شدت کا مقصد مذاکرات کے دوران دباؤ میں اضافہ کرنا ہے۔
ایک عرب نیوز چینل سے گفتکو کرتے ہوئے اسامہ حمدان نے کہا کہ "صہیونی دشمن نے غزہ کی پٹی میں فلسطینی شہریوں کے خلاف اپنے جرائم اور قتل عام کو تیز کر دیا ہے تاکہ حماس پر جنگ بندی کے مذاکرات میں دباؤ ڈالا جا سکے۔”
انہوں نے کہا کہ قابض حکومت مزاحمتی رہنماؤں کو نشانہ بنانے کا دعویٰ کرکے خان یونس میں اپنے جرم سے توجہ ہٹانے کی ناکام کوشش کر رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ” صیہونی دشمن کے مجرمانہ اقدامات میں شدت سے حماس کا یہ موقف درست ثابت ہوگیا ہے کسی بھی معاہدے پر عمل درآمد سے قبل جنگ روکے جانے کی ضرورت ہے