اسرائیلی حملوں میں شدت کا مقصد مذاکرات پر اثرانداز ہونا ہے۔حماس

170748464.jpg

تحریک حماس کے رہنما اسامہ حمدان نے ایک بیان میں کہا ہے کہ غزہ کے عوام کے خلاف دشمن کے حملوں میں شدت کا مقصد مذاکرات کے دوران دباؤ میں اضافہ کرنا ہے۔

ایک عرب نیوز چینل سے گفتکو کرتے ہوئے اسامہ حمدان نے کہا کہ "صہیونی دشمن نے غزہ کی پٹی میں فلسطینی شہریوں کے خلاف اپنے جرائم اور قتل عام کو تیز کر دیا ہے تاکہ حماس پر جنگ بندی کے مذاکرات میں دباؤ ڈالا جا سکے۔”

انہوں نے کہا کہ قابض حکومت مزاحمتی رہنماؤں کو نشانہ بنانے کا دعویٰ کرکے خان یونس میں اپنے جرم سے توجہ ہٹانے کی ناکام کوشش کر رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ” صیہونی دشمن کے مجرمانہ اقدامات میں شدت سے حماس کا یہ موقف درست ثابت ہوگیا ہے کسی بھی معاہدے پر عمل درآمد سے قبل جنگ روکے جانے کی ضرورت ہے

About Author

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے