لبنان، صیہونیوں کے لئے جنہم ثابت ہوگا، علی باقری
بغداد: ایران کے نگراں وزیر خارجہ نے کہا ہے کہ صیہونیوں کو لبنان میں اپنا تلخ ماضی یاد ہے اور اس حکومت کی شکست کا آغاز لبنان سے ہی ہوا تھا ۔
علی باقری نے خبردار کیا ہے کہ اگر صیہونیوں کو عقل ہوگی تو وہ غزہ کے گڑھے سے لبنان کے کنویں میں نہیں کودیں گے۔
نگراں وزیر خارجہ نے عراق کی قومی سلامتی کے مشیر قاسم الاعرجی سے ملاقات کے بعد ایک مشترکہ پریس کانفرنس میں شرکت کی۔
انہوں نے کہا: کچھ لوگ غزہ سے جنگ لبنان تک پھیلنے کی جانب سے تشویش ظاہر کر رہے ہيں لیکن صیہونیوں کو لبنان میں اپنا تلخ ماضی یاد ہے۔ صیہونی حکومت کی شکست کا سلسلہ لبنان سے شروع ہوا۔ سن 2000 اور 2006 میں صیہونیوں کو ناقابل یقین شکست کا سامنا کرنا پڑا۔
انہوں نے کہا: اگر صیہونیوں کو عقل ہوگی تو وہ غزہ کے گڑھے سے لبنان کے کنویں میں نہیں کودیں گے۔ لبنان صیہونیوں کے لئے وہ جہنم ہوگا جہاں سے واپسی ممکن نہیں ہوگی اور اگر صیہونیوں میں عقل ہوگی تو وہ لبنان کو پھر سے نہيں آزمائيں گے۔
علی باقری نے کہا: صیہونیوں نے ایک بار غلطی کی اور دمشق میں ایران کے سفارت خانے پر حملہ کیا کہ جس کا ایسا جواب نہيں دیا گيا جس کا وہ تصور بھی نہيں کر رہے تھے اس بنا پر انہیں یہ تسیلم کرنا ہوگا کہ 7 اکتوبر کے بعد حالات بدل گئے ہیں۔
علی باقری نے اس سے قبل عراق کے وزير خارجہ کے ساتھ مشترکہ پریس کانفرنس میں کہا تھا: ہو سکتا ہے صیہونی کچھ مزید غلطیاں بھی کریں لیکن ایران نے صیہونی حکومت کی حماقت کا ٹھوس جواب دیا ہے اور تہران نے اپنے دفاع کے قانونی حق کا استعمال کیا اور جارح کو سزا دی۔
انہوں نے کہا تھا: ایران نے وعدہ صادق آپریشن کے ذریعے یہ ثابت کر دیا کہ وہ علاقے میں قیام امن کے لئے اپنی تمام تر توانائیاں استعمال کرے گا اور صیہونیوں کو علاقائی امن و امان میں خلل اندازی کا موقع نہيں دے گا۔