ایران کے چودھویں صدارتی الیکشن کے امیدواروں کے کوائف اور ماضی   

171198085.jpg

تہران –  ایران کی نگران کونسل کی جانب سے 28 جون کو ہونے والے صدارتی الیکشن کے امیدواروں کے ناموں کے اعلان کے بعد یہ واضح ہوگیا کہ اس الیکشن میں کن لوگوں کے درمیان مقابلہ ہوگا

چودھویں صدارتی الیکشن کے امیدواروں کے کاغذات نامزدگی کی جانـچ پڑتال مکمل ہونے کے بعد نگران کونسل نے 6 امیدواروں کی اہلیت کی تائید اور ان کے ناموں کا اعلان کردیا ۔

یہ چھے امیدوار مسعود پزشکیان، مصطفی پور محمدی، سعید جلیلی، علی رضا زاکانی، محمد باقر قالیباف اور سید امیرحسین قاضی زادہ ہاشمی ہیں۔

زیر نظررپورٹ چودھویں صدارتی امیدواروں کے کوائف اورماضی کی کارکردگی کے مختصر جائزے پر مشتمل ہے۔

1۔ مسعود پزشکیان:

مسعود پزشکیان 29 ستمبر 1954 کو ایران کے صوبہ مغربی آذربائیجان کے ضلع مہاباد میں پیدا ہوئے۔

مسعود پزشکیان سابق صدرمحمدخاتمی کی حکومت میں وزیر صحت تھے۔ وہ مسلسل پانچ بار تبریز سے ایرانی پارلیمنٹ کے رکن منتخب ہوئے اورپارلیمنٹ کے دسویں دور میں ڈپٹی اسپیکر رہے ۔

مسعود پزشکیان نے تیرھویں صدارتی الیکشن میں بھی کاغذات نامزدگی جمع کرائے تھے لیکن نگران کونسل نے ان کی اہلیت کی تائید نہیں کی تھی۔

2۔ مصصفی پور محمدی:

مصطفی پور محمدی 24 دسمبر 1959 کو پیدا ہوئے۔ انھوں نے 1979 میں اسلامی انقلاب کے اوائل میں ہی انقلابی عدالت کے اٹارنی کی حیثیت سے اپنی سرگرمیاں شروع کیں اور 1986 تک صوبہ خوزستان کے اٹارنی کے عہدے پر فائز رہے اور اس کے بعد 1997 سے 1999 تک ڈپٹی انٹیلیجنس منسٹر رہے۔

وہ ایران کی نویں حکومت میں 2005 سے 2008 تک وزیر داخلہ رہے اور 2008 سے 2013 تک ایران کے آڈیٹرجنرل رہے۔

مصطفی پور محمدی 2013 میں برسر اقتدار آنے والی گیارھویں حکومت میں چار سال وزیر قانون رہے اور حال حاضر میں مجاہد علما کی انجمن کے سیکریٹری جنرل ہیں۔

3سعید جلیلی:

سعید جلیلی 1965 میں مشہد مقدس میں پیدا ہوئے۔

سعید جلیلی2007 سے 2013 تک ملک کی نیشنل سیکورٹی کونسل کے جنرل سیکریٹری اور مغربی ملکوں کے ساتھ ایٹمی مذاکرات کرنے والی ٹیم کے سربراہ رہ چکے ہیں۔

انھوں نے 2013 کے گیارہویں صدارتی الیکشن میں بھی بطور امیدوار حصہ لیا اور 40 لاکھ ووٹوں کے ساتھ تیسرے نمبر پر رہے۔

سعید جلیل اسی سال سے ملک کی مصلحت نظام کونسل کے رکن اور نیشنل سیکورٹی کونسل میں نمائندہ ولی فقیہ ہیں۔

سعید جلیلی 2021 میں ہونے والے تیرھویں صدارتی الیکشن میں بھی امیدوار تھے اور الیکشن سے دو دن قبل آیت اللہ سید ابراہیم رئيسی کے فیور میں بیٹھ گئے تھے۔

4۔علی رضا زاکانی:

علی رضا زاکانی 2 مارچ 1965 کو پیدا ہوئے

علی رضا زا کانی نے 1997 میں تہران کی یونیورسٹی آف میڈیکل سائنسز سے ڈاکٹریٹ کی ڈگری حاصل کی ۔ انھوں نے 2001 سے 2004 تک نیوکلئیر میڈیسن میں اسپشلائزیشن کا کورس مکمل کیا۔

علی رضا زا کانی تہران کی یونیورسٹی آف میڈیکل سائنسز کی اکیڈمک کونسل کے رکن اور تہران کے امام خمینی اسپتال اور شریعتی اسپتال کے نیوکلیئر میڈیسن کے شعبے میں کام کرچکے ہیں اور ایران کی نیوکلیئرمیڈیسن ایسو سی ایشن کی مینیجنگ باڈی کے رکن بھی رہ چکے ہیں۔

علی رضا زاکانی مسلسل تین بار تہران سے اور چوتھی بار قم سے رکن پارلیمنٹ منتخب ہوئے۔

علی زا کانی ایرانی پارلیمنٹ کے تحقیقاتی مرکز کے سربراہ، تہران یونیورسٹی آف میڈیکل سائنسزکے طلبا کی اسلامی انجمن کی مرکزی کونسل کے رکن، تہران یونیورسٹی اور تہران کی میڈیکل یونیورسٹی کے طلبا کی بسیج آرگنائزیشن کے صدر، صوبہ تہران کی یونیورسٹیوں کی بسیج آرگنائزیشن کے سربراہ اور ایران کی انجمن ہلال احمر کی اعلی کونسل کے رکن رہ چکے ہیں ۔

علی رضا زاکانی 2021 میں تہران کے میئر منتخب ہوئے اور 2023 میں صدر مملکت کے معاون منصوب ہوئے۔

5۔ سید امیر حسین قاضی زادہ ہاشمی

سید امیر حسین قاضی زادہ ہاشمی 14 اپریل 1971 کو پیدا ہوئے۔

وہ 2021 میں تیرھویں حکومت میں نائب صدر اور شہید فاؤنڈیشن کے سربراہ منصوب ہوئے۔

سید امیر حسین قاضی زادہ ہاشمی شہید فاؤنڈیش کے سربراہ اور نائب صدر کا عہدہ سنبھالنے سے پہلے گیارھویں پارلیمنٹ میں ڈپٹی اسپیکر تھے۔

قاضی زادہ ہاشمی مسلسل تین بار رکن پارلیمنٹ منتخب ہوئے۔

انھوں نے تیرھویں صدارتی الیکشن میں بھی بطور امیدوار حصہ لیا اور چوتھے نمبر رہے۔

6۔ محمد باقر قالیباف:

محمد باقر قالیباف 1961 میں مشہد کے علاقے طرقبہ میں پیدا ہوئے۔

وہ 1994 میں خاتم الانبیا ہیڈکوارٹر میں تعمیراتی سیکشن کے کمانڈر منتخب ہوئے اور اس کے بعد 1997 میں رہبر انقلاب اسلامی کے فرمان سے سپاہ پاسدران انقلاب اسلامی کی فضائیہ کے کمانڈر اور سن 2000 میں پولیس فورس کے سربراہ منصوب ہوئے۔

محمد باقر قالیباف 2005 کے صداراتی الیکشن میں بحیثیت امیدوار حصہ لینے کے بعد دارالحکومت تہران کے میئر منتخب ہوئے۔ وہ مسلسل تین بار اس عہدے کے لئے منتخب ہوئے اور بارہ سال تہران کے ميئر رہے۔

محمد باقر قالیباف گیارہویں پارلیمانی انتخابات میں منتخب ہوئے اور اسپیکر کی ذمہ داریاں سنبھالیں۔

وہ بارہویں پارلیمانی انتخابات میں تہران سے جیتے اور 198 اراکین کے ووٹوں سے دوبارہ اسپیکر منتخب ہوئے۔

محمد باقر قالیباف نے نویں، گیارہویں اور بارہویں صدارتی انتخابات میں حصہ لیا البتہ 2017 صدارتی الیکشن میں آیت اللہ سید ابراہیم رئیسی کی حمایت میں بیٹھ گئے تھے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے