صیہونی فوجیوں سے مصری فوجیوں کی سرحدی جھڑپ پرقاہرہ کا ابتدائی ردعمل
مصری فوج نے ایک بیان جاری کرکے رفح سرحد پر صیہونی فوجیوں کے ساتھ جھڑپ کی خبر دی ہے۔ مصری فوج کے بیان میں کہا گیا ہے کہ مصر کی افواج رفح سرحدی علاقے میں فائرنگ کے واقعے کی تحقیقات کررہی ہیں۔مصری فوج نے صیہونی فوج کے ساتھ اس سرحدی جھڑپ میں اپنے ایک سیکورٹی اہلکار کے جاں بحق ہونے کی بھی خبر دی ہے۔ اس بیان سے صیہونی ذرائع نے رفح سرحد پرغاصب صیہونی حکومت اور مصر کے فوجیوں کے درمیان فائرنگ کے تبادلے کی خبر دی تھی۔
المیادین چینل نے بھی صیہونی حکومت کے چینل 13 کے حوالے سے رپورٹ دی ہے کہ رفح سرحدی پاس پر مصر اور اسرائيلی افواج کے درمیان استثنائی واقعہ رونما ہوا ہے۔ مصری فوجیوں نے رفح پاس کے علاقے میں صیہونی فوجیوں پر فائرنگ کردی اور جواب میں غاصب صیہونی حکومت کے فوجیوں نے بھی فائر کھول دیا۔اس واقعے کے بعد صیہونی حکومت کے میڈیا نے دعوی کیا کہ مصر کے سیکورٹی اہلکاروں نے ایک اسرائیلی ٹرک پر فائرنگ اور اسرائيلی فوجیوں نے جوابی فائرنگ کی ہے ۔
صیہونی میڈیا نے مصری فوج کا بیان جاری ہونے سے پہلے اس جھڑپ میں 2 مصری فوجیوں کے مارے جانے اور چند کے زخمی ہونے کا خبر دی تھی۔ دوسری طرف صیہونی حکومت کے چینل 13 نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ یہ واقعہ اسرائیلی اور مصری فوجوں کے درمیان کشیدگی اوج پر پہنچ جانے کی نشاندہی کرتا ہے اور اس کے اہم سیاسی نتائج برآمد ہوسکتے ہیں۔ مصر اور صیہونی حکومت کے 1979 کے معاہدے کے مطابق غزہ کے اندر کرم ابوسالم سے بحیرہ روم کے غزہ کے ساحل تک 14 کلومیٹر کے علاقے پر مشتمل فلاڈلفیا سیکٹر کے نام سے ایک بفر زون بنایا گیا ۔ معاہدے میں طے پایا کہ یہ سیکٹرغیر فوجی ہوگا اور صرف 750 مصری فوجی سیکورٹی کے لئے اس علاقے میں تعینات ہوں گے۔
2005 میں جب صیہونی حکومت کے فوجی غزہ سے نکلے تو رفح پاس سے بھی ہٹنے پر مجبور ہوگئے اور اس سرحدی پاس کی نگرانی خود مختار فلسطینی انتظامیہ اور یورپی یونین کے فوجی مبصرین کو سونپی گئی۔