بحیرہ احمر ميں ڈرون حملے / سینٹ کام کا پانچ ڈرون طیاروں سے مقابلے کا دعوی
امریکی فوج کی مرکزی کمان سینٹ کام نے سوشل میڈیا کے ایکس پیج پر لکھا ہے کہ اس نے بحیرہ احمر میں 27 اور 28 اپریل کی درمیانی رات نصف شب کے بعد 1 بجکر 48 منٹ سے 2 بجکر 27 منٹ تک پانچ حملہ آور ڈرون طیاروں کا کامیابی کے ساتھ مقابلہ کیا ہے۔
امریکی فوج کی مرکزی کمان سینٹ کام نے اس سلسلے میں مزید تفصیلات نہیں بتائی ہیں لیکین دعوی کیا ہے کہ اس حملے سے ثابت ہوگیا کہ یہ ڈرون علاقے میں امریکا، اس کے اتحاد اور تجارتی بحری جہازوں کے لئے خطرہ ہیں۔
قابل ذکر ہے کہ یمنی افواج نے غزہ پر غاصب صیہونی حکومت کے وحشیانہ حملے شروع ہونے کے بعد بحیریہ احمر میں اسرائيلی بحری جہازوں اور اسی طرح ديگر ملکوں کے ان بحری جہازوں پر حملے شروع کئے جو صیہونی حکومت کے لئے سامان لیجانا چاہتے تھے۔
یمنی افواج نے اب تک بحیریہ احمر، باب المندب اور بحرہند میں غاصب صیہونی حکومت اور اس کے اتحادیوں کے بحری جہازوں نیز ایسے متعدد دیگر بحری جہازوں کو نشانہ بنایا ہے جو مقبوضہ فلسطین کی بندرگاہوں کی طرف جانے کی کوشش کررہے تھے۔
یمنی افواج نے اعلان کررکھا ہے کہ جب تک غزہ پر اسرائيلی حکومت کے حملوں اور مظلوم فلسطینی عوام کے قتل عام کا سلسلہ بند نہیں ہوجاتا، بحیرہ احمر ميں اسرائیل اور اس کے اتحادیوں کے بحری جہازوں اوراسی طرح اس کے لئے سامان لیجانے والے سبھی بحری جہازوں پر حملے جاری رہیں گے۔
امریکا اور برطانیہ بین الاقوامی جہازرانی کے تحفظ کے بہانے یمنی افواج کے ٹھکانوں پر کئی بار حملے کرچکی ہیں لیکن صیہونی حکومت اور اس کے حامیوں کے بحری جہازوں پر یمنی افواج کے حملے روکنے میں ناکام رہے ہیں۔