یوم القدس پر اسماعیل ہانیہ کا امام خمینی اور شہید زاہدی کو خراج تحسین
تحریک حماس کے سیاسی بیورو کے سربراہ اسماعیل ہنیہ نے دمشق میں ایرانی قونصل خانے پر حملہ کرکے قدس فورس کے کمانڈر محمد رضا زاہدی سمیت پاسداران انقلاب کے رہنماؤں کے قتل کی شدید مذمت کی ہے۔ انہوں نے کہا امام خمینی اور رضا زاہدی نے القدس کو کیا دیا اسے یاد رکھنے کی ضرورت ہے۔ہنیہ نے یقم القدس کے موقع پر اپنی ایک تقریر میں مزید کہا کہ تحریک حماس اپنے مطالبات پر قائم ہے۔ ان مطالباًت میں ایک مستقل جنگ بندی، غزہ کی پٹی سے جامع اور مکمل اسرائیلی انخلا، تمام بے گھر افراد کی ان کے گھروں کو واپسی، غزہ کے لوگوں کے لیے تمام ضروری امداد کا داخلہ، پٹی کی تعمیر نو، محاصرے کا خاتمہ اور قیدیوں کے تبادلے کے معاہدے تک پہنچنا شامل ہے۔
7 اکتوبر حملے میں نمایاں کردار
اسماعیل ہنیہ نے یہ بیانات حماس کے عسکری ونگ القسام بریگیڈز کی جانب سے دمشق میں قونصل خانے پر ہونے والے بم دھماکے میں ایرانی رہنما محمد رضا زاہدی کی شہادت کی مذمت کے بعد دئیے ہیں۔ القسام نے کہا تھا کہ 7 اکتوبر کو ہونے والے حملے میں ان کا کردار نمایاں تھا۔
القدس کی راہ کے شہید
القسام نے منگل کو ایک بیان میں مزید کہا تھا کہ محمد رضا زاہدی نے کئی سالوں سے ہمارے محاذ کی تعمیر میں اہم کردار ادا کیا۔ وہ القدس کے راستے کے شہید ہیں۔ پاسداران انقلاب نے پیر کے روز شام اور لبنان میں قدس فورس کے کمانڈر زاہدی اور ان کے نائب محمد ہادی رحیمی اور ان کے ساتھ موجود 5 اہلکاروں کے دمشق میں ایرانی قونصل خانے پر اسرائیلی حملے میں شہید ہونے کا اعلان کیا تھا۔ یہ عراق میں قدس فورس کے کمانڈر قاسم سلیمانی کی شہادت کے بعد تہران کے لیے سب سے بڑا دھچکا تھا۔
اسرائیل کو پچھتانا ہوگا
ایرانی حکام نے دھمکی دی ہے کہ دمشق میں اس کے قونصل خانے کو نشانہ بنانے والے حملے کو بغیررد عمل نہیں چھوڑا جائے گا۔ منگل کو ایرانی سپریم لیڈر علی خامنہ ای نے دھمکی دی تھی کہ ایران دمشق میں اپنے قونصل خانے کو نشانہ بنانے پر اسرائیل کو سزا دے گا۔ ہمارے بہادر لوگ صیہونی حکومت کو سزا دیں گے۔ اور ایران اپنے اس جرم اور دیگر جرائم پر پچھتائے گا۔سپریم لیڈر کے مشیر علی اکبر ولایتی نے اس بات پر زور دیا کہ امریکہ کو علم تھا یا نہیں لیکن اس حملے کی ذمہ داری امریکہ پر بھی عائد ہوتی ہے۔