افغان طالبان نےکالعدم ٹی ٹی پی کو پاکستان میں حملوں پر خبردار کر دیا
افغان طالبان نے کالعدم ٹی ٹی پی کو خبردار کیا ہے کہ وہ پاکستان میں حملوں کے لیے افغان سرزمین کے استعمال سے باز رہے۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق حال ہی میں کابل کا دورہ کرنے والے جے یو آئی سمیع الحق گروپ کے ایک رکن نے بتایا کہ ٹی ٹی پی کی پاکستان میں کارروائیوں سے دونوں ملکوں کے درمیان تعلقات کمزور ہوئے ہیں، اس حوالے سے افغان طالبان کا خیال ہے کہ ٹی ٹی پی کے ساتھ ملاقاتوں سے حالات میں بہتری آئی ہے۔ جے یو آئی کے رکن کا کہنا تھا کہ حقانی نیٹ ورک کا خیال ہے کہ ٹی ٹی پی کے ساتھ مذاکرات کی بحالی سے حالات مزید بہتر ہوں گے۔
دوسری جانب ذرائع کا کہنا ہے کہ پاکستانی حکام کی رائے اس کے برعکس ہے۔انٹرنیشنل ریسرچ کونسل برائے مذہبی امور کے سربراہ اسرار مدنی کا کہنا ہے کہ افغان طالبان کو افغان پناہ گزینوں کی پاکستان سے جلد بازی میں واپسی کے معاملے پر تشویش ہے، ان کا خیال ہے کہ پاکستان کو چاہیئے تھا کہ تھوڑا مزید انتظار کرلیتا یا پھر افغان حکومت کو اعتماد میں لے کر ان پناہ گزینوں کی واپسی کا کوئی فیصلہ کرتا۔ اس حوالے سے پاکستان کا مؤقف ہے کہ غیر قانونی تارکین وطن کی واپسی کی پالیسی کا بنیادی مقصد دہشت گردی کے خلاف جنگ ہے۔