الیکسی ناوالنی کی جیل میں موت: روسی صدر پوتن کے وہ مخالفین جن کی موت پراسرار حالات میں ہوئی
گذشتہ ایک دہائی سے روس کے سب سے نمایاں اپوزیشن لیڈر الیکسی ناوالنی کی موت پراسرار حالات میں جیل میں جمعے کو ہوئی ہے۔الیکسی ناوالنی کا شمار صدر ولادیمیر پوتن کے سخت ترین مخالفین میں ہوتا تھا۔ وہ 19 سال قید کی سزا کاٹ رہے تھے۔ ناقدین کا ماننا ہے کہ جس کیس میں انھیں یہ سزا سنائی گئی تھی وہ سیاسی بنیادوں پر بنایا گیا تھا۔پچھلے سال الیکسی ناوالنی کو آرکٹک سرکل جیل میں منتقل کیا گیا تھا۔ اس کا شمار روس کی سخت ترین جیلوں میں ہوتا ہے۔یمالو نینیٹس ڈسٹرکٹ جیل سروس کے حکام نے بتایا ہے کہ الیکسی ناوالنی جمعہ کو چہل قدمی کے بعد ’بیمار محسوس کر رہے تھے۔جیل کے محکمے نے ایک بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ ناوالنی تقریباً فوراً ہی ہوش کھو چکے تھے۔ ایمرجنسی میڈیکل ٹیم کو فوری طور پر طلب کیا گیا۔ طبی ٹیم نے ان کی حالت بہتر بنانے کی پوری کوشش کی لیکن کامیاب نہ ہو سکی۔وہ روسی صدر کے خلاف ایک ایسی جدوجہد کر رہے تھے جو انھیں سوشل نیٹ ورکس اور روسی سڑکوں پر لاکھوں پیروکاروں سے لے کر ملک کی جیلوں میں مختلف سزاؤں تک لے گئی۔ اس کے علاوہ ان پر کئی حملے بھی کیے گئے۔ناوالنی نے پوتن پر الزام لگایا تھا کہ وہ ایک ’جاگیردارانہ ریاست‘ کے ذریعے ’روس کا خون چوس رہا ہے‘ جو کہ کریملن میں طاقت کا مرکز ہے۔روسی خبر رساں ایجنسی ٹاس کی رپورٹ کے مطابق الیکسی ناوالنی کی موت کی وجوہات کی تحقیقات کی جا رہی ہیں۔ الیکسی ناوالنی کے وکیل لیونیڈ سولوویو نے روسی میڈیا کو بتایا ہے کہ وہ فی الحال اس پر کوئی تبصرہ نہیں کریں گے۔