پاکستانی سرزمین پر قتل، انڈیا نے ٹھوس شواہد کی تردید نہیں کی: پاکستان
اسلام آباد نے جمعرات کو کہا ہے کہ انڈین وزارت خارجہ نے پاکستانی سرزمین پر قتل کے دو واقعات میں نئی دہلی کے ملوث ہونے کے حوالے سے پاکستان کے ’ٹھوس شواہد‘ کی تردید نہیں کی ہے۔
دفتر خارجہ کی ترجمان ممتاز زہرہ بلوچ نے جمعرات کو اسلام آباد میں اپنی ہفتہ وار نیوز بریفنگ میں کہا کہ ’انڈیا کی جانب سے پاکستانی سرزمین پر پاکستانی شہریوں کا قتل ہماری خودمختاری اور اقوام متحدہ کے چارٹر کی صریح خلاف ورزی ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ انڈیا کینیڈا اور امریکہ سمیت دیگر ملکوں میں دہشت گرد حملوں اور ماورائے عدالت قتل میں ملوث رہا ہے، جو ایک ’عالمی رجحان‘ بن گیا ہے۔
بقول ترجمان دفتر خارجہ: ’عالمی قوانین کی خلاف ورزی پر انڈیا کا احتساب کیا جانا چاہیے۔انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان نے اپنے دوست ممالک اور دوسرے متعلقہ ملکوں کو انڈیا کے دہشت گردی میں ملوث ہونے کے شواہد سے آگاہ کیا ہے، خصوصاً ان ملکوں کو جن کے تعاون کی اسلام آباد کو زیادہ ضرورت ہے تاکہ دہشت گردی میں ملوث افراد کا محاسبہ کیا جاسکے۔پاکستانی دفتر خارجہ نے 25 جنوری کو انڈیا پر الزام عائد کیا تھا کہ وہ امریکہ اور کینیڈا کے بعد اب پاکستان میں بھی ٹارگٹ کلنگ میں ملوث ہے اور اسلام آباد کے پاس پاکستانی سرزمین پر قتل کے دو واقعات میں انڈین ایجنٹس کے ملوث ہونے کے ’مستند شواہد‘ موجود ہیں۔
اسلام آباد میں ایک نیوز کانفرنس کے دوران سیکریٹری خارجہ سائرس سجاد قاضی کا کہنا تھا کہ قتل کیے جانے والے دونوں شخص محمد ریاض اور شاہد لطیف پاکستانی شہری تھے اور انہیں ’ایک اجرتی قتل کے نظام‘ کے تحت قتل کیا گیا جبکہ پاکستان کے قانون نافذ کرنے والے اداروں نے ٹارگٹ کلرز انڈین شہری اشوک کمار آنند اور یوگیش کمار کو ناقابل تردید شواہد کی روشنی میں گرفتار کیا۔
ترجمان دفتر خارجہ ممتاز زہرہ بلوچ نے انڈیا میں مسلمانوں کی عبادت گاہوں پر حملوں پر بھی شدید تشویش کا اظہار کیا۔انہوں نے کہا کہ انڈیا میں مسجدوں کو منہدم کرنے اور ان کی جگہ مندروں کی تعمیر کی بھرپور مہم چل رہی ہے۔ ‘یہ اقدامات آنے والے وقت میں انڈیا کی جمہوریت کے منہ پر بدنما داغ کی صورت میں موجود رہیں گے۔ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ پاکستان پیر (پانچ فروری) کو یوم یکجہتی کشمیر منائے گا۔ ’پاکستان جموں و کشمیر کے تنازعے کے اقوام متحدہ کی سکیورٹی کونسل کی قراردادوں کے مطابق منصفانہ اور پر امن حل کے لیے کشمیری عوام کی اخلاقی، سیاسی اور سفارتی حمایت جاری رکھے گا۔‘