دو پاکستانی وزرائے اعظم کو سزا سنانے والے واحد جج محمد بشیر کون ہیں؟

Muhammad-Basheer.jpg

پاکستان کی تاریخ میں ایک سابق صدر، چھ منتخب وزرائے اعظم اور متعدد وفاقی وزرا کو کٹہرے میں کھڑا کرنے والے احتساب عدالت کے معروف جج محمد بشیر نے ایک اور وزیراعظم کو سزا سنا دی۔اس سے قبل وہ سابق وزیراعظم نواز شریف کو ایون فیلڈ ریفرنس میں سزا سنا چکے ہیں۔
جج محمد بشیر اسلام آباد میں احتساب کے لیے قائم تین عدالتوں کے انتظامی جج ہیں۔ وزارت قانون کے قواعد کے مطابق نیب ججوں کی تقرری 3 برس کے لیے ہوتی ہے، تاہم جج محمد بشیر گذشتہ 11 برس سے اسلام آباد کی نیب کورٹ نمبر ایک میں تعینات ہیں۔
ان کی پہلی تقرری 2012 میں سابق وزیراعظم وزیراعظم یوسف رضا گیلانی نے کی تھی۔ ان کی 3 سالہ مدت 2015 میں مکمل ہونے سے پہلے ہی ن لیگ نے اسلام آباد ہائی کورٹ کی سفارش پر تین سال کی توسیع دی۔ 2018 میں بھی ان کی مدت ملازمت 2021 تک رہی اور اس کے بعد 2021 میں وزیراعظم عمران خان نے انہیں پھر سے 3 برس کے لیے جج مقرر کر دیا۔
جج محمد بشیر خیبرپختونخوا کے علاقے ڈیرہ اسماعیل خان سے تعلق رکھتے ہیں۔ وہ 1958 میں پیدا ہوئے جبکہ ان کے آباؤ اجداد انڈیا سے ہجرت کر کے جنوبی خیبر پختونخوا کے ہندکو بولنے والے علاقے میں آباد ہوئے تھے۔
ان کی مادری زبان اردو ہے۔ محمد بشیر نے ابتدائی تعلیم ڈیرہ اسماعیل خان سے حاصل کی۔ بعدازاں گومل یونیورسٹی اور پشاور میں زیر تعلیم رہے۔ قانون میں ایل ایل ایم کی سند 1990 میں پنجاب یونیورسٹی سے حاصل کی۔
محمد بشیر ماتحت عدلیہ میں سول جج کے طور پر تعینات ہوئے تھے۔ بعد ازاں ایڈیشنل سیشن جج اور ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج کے عہدوں پر ترقی پائی۔اب تک جج محمد بشیر چھ وزرائے اعظم کے مقدمات سن چکے ہیں۔ حیران کن طور پر ان وزرائے اعظم میں تین وزرائے اعظم وہ ہیں جنہوں نے جج محمد بشیر کو توسیع دی۔ان میں پیپلز پارٹی کے یوسف رضا گیلانی، مسلم لیگ(ن) کے نواز شریف اور تحریک انصاف کے عمران خان شامل ہیں۔
نواز شریف اپنی بیٹی مریم نواز کے ساتھ کم و بیش 60 مرتبہ جج محمد بشیر کی عدالت میں پیش ہوئے، تاہم جب ایون فیلڈ ریفرنس میں جج محمد بشیر نے فیصلہ سنایا نواز شریف سمیت کوئی بھی ملزم اس موقع پر کمرہ عدالت میں موجود نہیں تھا۔ تاہم بعد ازاں انھوں نے لندن سے آکر گرفتاری پیش کی۔
سابق وزیراعظم اور تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان بھی جج محمد بشیر کی عدالت میں القادر ٹرسٹ کیس اور توشہ خانہ ریفرنس میں پیش ہوئے ہیں۔
توشہ خانہ ریفرنس میں جج محمد بشیر نے عمران خان اور ان کی اہلیہ کو14،14 سال کی سزا سنائی ہے، جبکہ 190 ملین پاونڈ کا القادر ٹرسٹ کیس بھی اپنے منطقی انجام کے قریب ہے۔راجہ پرویز اشرف رینٹل پاور پلانٹ پراجیکٹس، سابق وزیرِ اعظم یوسف رضا گیلانی توشہ خانہ کیس میں اب بھی جج محمد بشیر کی عدالت میں پیش ہو رہے ہیں۔سابق نگراں وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کو ایل این جی ریفرنس میں جج محمد بشیر کا سامنا کرنا پڑا۔ جبکہ سابق وزیراعظم شہباز شریف بھی راہداری ضمانت کے لیے جج محمد بشیر کی عدالت میں پیش ہوئے۔جج محمد بشیر تین مرتبہ توسیع پانے کے بعد 14 مارچ 2024 کو ریٹائر ہوں گے۔اس سلسلے میں اسلام آباد ہائی کورٹ نے نوٹیفکیشن جاری کر دیا ہے۔

About Author

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے