ایران اور طالبان کا دہشت گردی کے خلاف مشترکہ کاروائی کا معاہدہ

e6f465f0-d9da-4b03-a282-ba3ff7fbad6f.jpg

کابل :- ایرانی حکومتی وفد اور طالبان حکومت کے درمیان دہشت گردی کے خلاف مشترکہ حکمت عملی کا معاہدہ طئے پا گیا
نمائندہ البصیر کے مطابق ایرانی وفد نے کاظم غریب آبادی کی سربراہی میں طالبان حکومت کے نگران وزیر خارجہ”اور اعلی عدلیہ کےصدر سے ملاقات کی ہے جس کے بعد طالبان اور ایران کے درمیان دہشت گردی کے عفریت پر قابو پانے کے لیے مشترکہ کمیٹی بنانے پہ اتفاق ہوا ہے
البصیر کے ذرائع کے مطابق ایرانی وفد کا حالیہ دورہ ایرانی شہر کرمان میں ہوئے بم دھماکوں کے تناظر میں کیا گیا ہے
یاد رہے کہ تین جنوری کو ایرانی القدس بریگیڈ کے سربراہ شہید قاسم سلیمانی کی برسی کے موقع پر شہر کرمان میں دو خودکش دھماکے ہوئے تھے
ایرانی ایجنسیز کے مطابق ان دھماکوں میں داعش کے محمد عارف عادل المعروف عادل پنجشیری کے ملوث ہونے کے بارے میں ٹھوس ثبوت ملےہیں
جسکےبعد ایران اور طالبان کے درمیان داعش و دیگر دہشت گرد تنظیموں کے خلاف مشترکہ حکمت عملی اپنانے کے علاوہ ایرانی مذاکراتی ٹیم نے طالبان حکومت کی قید میں موجود ایرانی شہریوں کی منتقلی کے بارے میں بھی لائحہ عمل تشکیل دیا گیا ہے
ایرانی وفد کےسربراہ کاظم غریب آبادی نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ ایران اور افغانستان کے درمیان صدیوں پرانے تعلق ہیں اور بہت سے افغانی شہری روزگار کے سلسلہ میں ایران مقیم ہیں جسکی وجہ دونوں ممالک کے درمیان قیدیوں کی منتقلی کے حوالے سے ایسے معاہدے کا ہونا لازمی تھا
سیاسی ماہرین کے مطابق چونکہ طالبان اور داعش کے درمیان پہلے سے نمایاں اختلافات موجود ہیں اور داعشی گروہ متعدد بار افغانستان میں بھی دہشت گردی کی کاروائیاں کر چکا ہے اسلیے اپنے مشترکہ دشمن کے خلاف ایران اور طالبان کا یہ معاہدہ خطے میں امن کا باعث بنے گا

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے