اس نے آئیمیک کوریڈور دکھایا ہے
جو بھارت سے امارات آئے گا
وہاں سے سعودی عرب پہنچے گا
وہاں سے حیفا (اسرائیل)
اور پھر یورپ پہنچ جائے
یعنی اس کے ذریعے ایران کو بھی بائی پاس کر دیا گیا
اسی طرح نہر سویز بھی بائی پاس ہو گئی
اور اسی طرح چینیوں کی شاہراہ ابریشم
کو کم اہم کرنے کا بھی سوچا گیا
البتہ اس کا ابھی تک
انفراسٹرکچر تیار نہیں اوراسکےلئےانتہائیزیادہسرمایہچاہیئے
اسکا کہنا ہے کہ ہم نے ابراہم صلح معاہدے میں 70 سال محنت کی
اور دوعرب ممالک کے ساتھ (اسرائیل کا) امن (معاہدہ دستخط) کروایا اب چونکہ ہم سعودی عرب کو بھی اس کوریڈور میں شامل کرناچاہتےہیں تواسکے ساتھ بھی امن معاہدہ کررہےہیں
اگر سعودی عرب بھی آگیا توکیا ہوگا؟
باقی عرب بھی اس کے پیچھے قطار بنا کر (اسرائیل کیساتھ دوستی کیلئے) آ جائیں گے
اور یہ اسرائیل،سعودی عرب اور ہمارےدوسرےہمسایوں کے درمیان ایک نئے مشرق وسطی کی نعمت ہو گی
اور میرے خیال میں یہ لوگ کسی نہ کسی طرح سے فلسطین کا کام تمام کر دینا چاہتے تھے
اور یہیں سے ہم سمجھ سکتے ہیں کہ اس آپریشن(طوفان الاقصی) کے آغاز کا وقت تزویراتی ھے۔