سال 2017 میں شہید حاج قاسم سلیمانی نے ہمسایہ ممالک کے ساتھ پاکستان کے تعلقات کا ایک جامع تجزیہ پیش کیا کہ جو موجودہ صورتحال کے حوالے سے غور طلب ہے:
پاکستان کے دوست و عزیز عوام اور پاکستان کے بعض حکام سے بھی سے میرا خطاب یہی ہے کہ ہمارا خیال تھا کہ پاکستان کی جانب سے ایران کو اپنی اسٹریٹیجک ڈیپتھ سمجھا جانا چاہیئے!
🔸 میرا حکومت پاکستان سے سوال ہے کہ آپ بالآخر کس طرف جا رہے ہیں؟ آپ کا ہمسایہ ملک بھارت آج پاکستان کو اپنے اندر دھماکوں کا مرکز سمجھتا ہے۔ افغانستان جو آپ کے اثر و رسوخ کی توسیع تصور کیا جاتا تھا آج اپنی عدم تحفظ کا سب سے اہم مسئلہ پاکستان کی مداخلت کو قرار دیتا ہے۔
◽️کیا آپ سعودی پیسوں سے چلنے والے غدار گروہ کو کنٹرول نہیں کر سکتے، کیا آپ اسے ختم نہیں کر سکتے؟ آپ ہمیں مشورہ دیتے ہیں کہ آئیں اور مشترکہ آپریشن کریں تو کیا یہ تسلیم کیا جا سکتا ہے کہ پاکستانی فوج 200 یا 300 افراد کے اس دہشتگرد گروپ کو ختم نہیں کر سکتی؟
سعودی پیسہ پاکستان کے اندر تک پہنچ رہا ہے کہ جس کا مقصد غاصب صیہونی رژیم کی ایماء پر وہابیت کے در پردہ پاکستان کو ٹکڑے ٹکڑے کرنا ہے!